شامی حکومت کے فضائی حملے میں 33 ترک فوجی ہلاک ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کے شمال مغربی صوبہ ادلیب میں شامی حکومتی دستوں کے فضائی حملے میں کم از کم 33 ترک فوجی ہلاک ہو گئے جب کہ جنوب مشرقی صوبے ہاتے کے گورنر نے اپنے بیان میں کہا کہ ترک فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی کی طرف سے حالیہ ہفتوں میں ہزاروں فوجیوں کو ادلیب بھیجے جانے کے بعد ایک ہی دن میں یہ ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اسی دوران روس کی حمایت یافتہ شامی حکومت نے جنگ سے متاثرہ ملک کے آخری مخالف گڑھ پر قبضہ کرنے کیلئے کارروائی کی جو کہ 30 لاکھ سے زائد لوگوں کا شہر ہے۔
ادھر نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں شامی حکومت اور روسی افواج کے اندھا دھند فضائی حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔
قبل ازیں ترکی کے جنوب مشرقی صوبے ہاتے کے گورنر رحمی ڈوگن نے اعلان کیا کہ شامی حکومت کے اس حملے میں 22 فوجی ہلاک ہوئے تاہم حملے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ میں ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں وزراء اور فوجی عہدیداروں نے شرکت کی جب کہ ترک وزیر خارجہ میلوت کاووسلو نے نیٹو کے اسٹولٹن برگ سے فون پر رابطہ بھی کیا۔
دوسری جانب ترک فوج شامی حکومتی اہداف پر توپ خانے سے جوابی کارروائی کررہی ہے اور اس حوالے سے ترک مواصلات کے ڈائریکٹر فرحتین التون نے کہا کہ شام کے تمام معروف اہداف کو ترکی کے ہوائی اور زمینی امدادی یونٹوں کے ذریعہ نشانہ بنایا جارہا ہے۔