کوئٹہ: گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج

290

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کے خلاف بدھ کے روز بھی عوام سراپا احتجاج بنے رہے، نہ صرف حلقہ 25 سے تعلق رکھنے والے صارفین اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا بلکہ سریاب کے مکین بھی گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث احتجاج پر مجبور ہوئے۔

گیس پریشر کی کمی نے جہاں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں لوگوں کی گھریلو اور تجارتی زندگی بری طرح متاثر کرکے رکھ دی ہیں وہی دیگر اضلاع جن میں ہنہ اوڑک، پشین، زیارت، قلات، مستونگ، منگوچر و دیگر سے بھی گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔

صارفین کا کہنا ہے کہ ایک طرف سوئی سدرن گیس کمپنی انہیں گیس سپلائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے تو دوسری جانب بھاری بھر کم بل بھجوائے جارہے ہیں۔ ایک طرف گیس کی کمی کے بہانے کئے جارہے ہیں تو دوسری طرف تیز رفتار میٹرز کی تنصیب اور بھاری بھر کم بلز بھجوانے کا سلسلہ پوری آب وتاب سے جاری ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ کمپنی صرف بلز کی وصولی میں دلچسپی رکھتی ہے اس کے علاوہ اسے عوام کو گیس سپلائی کرنے کا کوئی غم نہیں جس سے صارفین کے حقوق غصب ہورہے ہیں۔ بدقسمتی سے یہاں صارفین کے حقوق کے لئے کوئی عدالت بھی نہیں جہاں جا کر کنزیومر رائٹس کی وائلیشن پر کیسز درج کیئے جاسکے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ نہ صرف صارفین کے سر پر لٹکتی تلوار کی مانند ہے بلکہ اس سے اب تک دارالحکومت کوئٹہ میں متعدد قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اس کے علاوہ سردی سے خواتین، بچوں اور خاص کر ضعیف العمر افراد قابل رحم حالت میں ہے بلکہ نزلہ زکام اور جگر کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔