بلوچستان کے ضلع نوشکی سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو سندھ سے جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔
ٹی بی پی نمائندے کے مطابق نوشکی کے کلی بادینی کے رہائشی نوجوان جاوید بادینی کو چار روز قبل سندھ کے علاقے خانپور سے نامعلوم افراد زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
لاپتہ جاوید کے بھائی نے ان کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے اعلیٰ حکام، سیاسی و سماجی حلقوں سے ان کی بازیابی کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں کا موقف ہے کہ ان واقعات میں پاکستانی فورسز، خفیہ ادارے اور ان کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ گروہ ملوث ہیں۔
جاوید بادینی کے گمشدگی کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔