بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے کہا ہے کہ ایک متفقہ عسکری تنظیم کے بغیر بلوچ قوم علاقائی پیش رفتوں سے فوائد حاصل نہیں کرسکتا ہے۔
ٹی بی پی سوشل میڈیا نمائندے کے مطابق بی ایل اے سربراہ بشیر زیب نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر کیا۔
بلوچ حلقوں سمیت دیگر کی جانب سے خیال کیا جارہا ہے کہ خطے میں تیزی سے سیاسی، سماجی، معاشی اور دیگر تبدیلی رونما ہورہی ہے جبکہ بلوچستان پر ان تبدیلیوں کے براہ راست اثرات ہونگے۔
بشیر زیب بلوچ کا کہنا ہے کہ جب تک بلوچ قوم کے پاس متفقہ عسکری تنظیم نہیں ہوگی اس وقت تک بلوچ علاقائی پیشرفتوں سے کوئی اجتماعی فوائد حاصل نہیں کرسکیں گے۔
The Baloch will not be able to reap any collective benefits out of regional developments as long as Baloch nation does not have a national unified military organisation.
— Bashir Zeb Baloch (@BashirZebBaloch) January 3, 2020
بغداد میں قاسم سلیمانی کی موت پر مبصرین کے خیال میں ایران کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آنے کا امکان ہے جس سے خطے کی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ اس کے اثرات خطے سمیت پوری دنیا پڑسکتے ہیں۔
بی ایل اے سربراہ نے گذشتہ سال کے اوائل میں اپنے ایک پیغام میں اس حوالے سے کہا تھا کہ اگر ہم ایک نا ہوئیں تو ختم ہوجائیں گے، پھر نہ بلوچ ہوگا نہ ہی بلوچستان بلکہ بلوچ سرزمین عالمی قوتوں کی آپسی جنگوں اور پروکسیوں کی مستقبل میں آماجگاہ و تجربہ گاہ بن جائیگا۔