عراق : امریکی حملے میں ایک اور ایران نواز کمانڈر سمیت 6 افراد ہلاک

532

عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک اور فضائی حملہ کیا گیا ہے۔ جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ نے عراقی فوج کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی طیاروں نے حملہ کیا۔

حملے میں دولت اسلامیہ (داعش) کے خلاف سرگرم ایران نواز تنظیم الحشد الشعبي (پاپولر موبا ئلازیشن فورس) کے ایک اور کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔

جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب ہونے والے اس حملے میں گاڑیوں کے ایک قافلے کو بغداد کے ‘تاجی اسٹیڈیم’ کے قریب نشانہ بنایا گیا۔

البتہ الحشد الشعبي نے تنظیم کے کمانڈروں کو نشانہ بنائے جانے کی تردید کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ امریکی حملے میں طبی عملے کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکہ نے تاجی اسٹیڈیم کے قریب ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

جمعے کو ایرانی پاسدران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

ایران نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے۔ امریکہ نے بھی مزید 3 ہزار فوجی مشرقِ وسطیٰ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ گلوبل ریسپانس فورس کے 3 ہزار سے 3500 اہلکار کویت میں تعینات کیے جائیں گے۔ عراق میں امریکہ کے سفارت خانے پر حملے کے بعد امریکہ نے 750 فوجی عراق میں تعینات کیے تھے۔

امریکہ کے 14 ہزار سے زائد فوجی پہلے ہی مشرقِ وسطیٰ میں تعینات ہیں۔ جن میں سے 5200 فوجی عراق میں تعینات ہیں۔

قاسم سلیمانی کی امریکی میزائل حملے میں ہلاکت کے بعد عراقی پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس اتوار کو طلب کر لیا گیا ہے۔

عراق میں ایران نواز حلقے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ امریکہ کو عراقی سرزمین پر رہنے کا جواز دینے والے معاہدے کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران اور عراق میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ تہران، اصفہان اور مشہد سمیت ایران کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد مظاہرے کر رہے ہیں۔

مظاہرین نے امریکہ مخالف نعرے اور قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔