زامران: مسلح افراد کے حملے میں سرکاری حمایت یافتہ افراد ہلاک

650

بلوچستان کے علاقے زامران میں مسلح افراد کے حملے میں سرکاری حمایت یافتہ گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد ہلاک ہوگئے جبکہ حملہ آور ان کا اسلحہ اور دیگر سامان بھی لے گئے۔

علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ مذکورہ افراد پر حملہ تمپ کے علاقے کلبر شاہاپ ڈک جاہ کے مقام پر اس وقت ہوا جب وہ زامران سے تمپ کی جانب جارہے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ حملے سرکاری حمایت یافتہ گروپ کے دو افراد نواز ولد سید اور اصغر ولد مجید سکنہ پل آباد تمپ موقعے پر ہلاک ہوگئے جبکہ ان کے دیگر ساتھی جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔

علاقائی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے ہلاک ہونے والے افراد کا اسلحہ، موٹر سائیکل اور دیگر سامان بھی اپنے قبضے میں لیا۔

خیال رہے گذشتہ روز ضلع کیچ میں بلیدہ اور زامران کے درمیانی علاقے ناگ میں بلوچ آزادی پسندوں اور سرکاری حمایت یافتہ گروپ کے درمیان جھڑپ میں پانچ افراد جانبحق ہوگئے تھے جن کے حوالے سے بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیموں کے قائم اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ لشکر طیبہ اور پاکستانی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہمارے پانچ ساتھی شہید ہوئے ہیں۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے قائم کردہ مسلح گروہ سرگرم ہے جنہیں ڈیتھ اسکواڈ کے نام سے پکارا جاتا ہے جبکہ بلوچ سیاسی اور سماجی حلقوں کا دعویٰ کہ مذکورہ مسلح گروہوں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی پشت پناہی کی بناء پر مختلف جرائم میں بھی ملوث ہیں۔

آج ہونے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے تاہم مذکورہ علاقے میں اس سے قبل سرکاری حمایت یافتہ افراد کو بلوچ آزادی پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔