پاکستانی فوج نے لشکرِ طیبہ کے نیم فوجی دستوں کے دو بڑے تربیتی کیمپ مظفرآباد سے بلوچستان کے علاقے زامران اور چاغی منتقل کردیئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ ریپبلکن آرمی کے رہنما گلزار امام بلوچ نے جمعہ کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر کیا۔
گلزار امام بلوچ نے کہا ہے کہ مظفرآباد میں کامیاب بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کے بعد پاکستانی فوج نے لشکرِ طیبہ کے نیم فوجی دستوں کے دو بڑے تربیتی کیمپ مظفر آباد سے بلوچستان کے علاقے زامران اور چاغی منتقل کردیئے ہیں جبکہ ان جہادی دستوں کی تربیت پاکستانی فوج نے کی ہے۔
After the Indian successful surgical strike over Muzaffarabad, Pakistan Army has shifted two large scales training camps from Muzaffarabad to Zamran and Chaghi Balochistan, which were belong to it’s paramilitary force Lashkar-e-Taiba. Pakistan army has trained these Jehadis
— Gulzar imam (@Gulzarimam3) January 31, 2020
انہوں نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار ایک ایسے موقعے پر کیا ہے کہ گذشتہ دو دنوں کے دوران بلوچ مسلح آزادی پسندوں کی بلوچستان میں سرگرم دیگر مسلح گروپوں سے دو جھڑپیں ہوئی ہے جن کے دوران دونوں اطراف سے جانی نقصانات اٹھانے پڑے ہیں۔
بی آر اے رہنما کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کے پراکسی براہ راست بلوچ آزادی پسندوں سے لڑ رہے ہیں، حالیہ زامران واقعے میں لشکریہ طیبہ کے جہادی ملوث ہیں۔ زامران میں بلوچ سرمچاروں کے شہادت کا لشکر طیبہ ذمہ دار ہے، بلوچ آزادی پسند تنظیموں کو لشکر طیبہ کے خلاف سخت ایکشن اور موقف اپنانا چاہیئے۔