پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان کو چلانے کا واحد راستہ آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی مضبوطی ہے، جب تک پارلیمنٹ کو سپریم نہیں بنایا جاتا اس وقت تک ملک بحرانوں سے نہیں نکل سکتا۔
وائس آف امریکہ پشتو سروس سے بات چیت کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ آرمی ایکٹ کی منظوری سے ملک کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا، تمام ادارے اپنے حدود میں رہ کر کام کریں ملکی سیاست میں فوج اور جاسوس اداروں کی مداخلت کبھی برداشت نہیں کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ایمانداری سے کام کرے تو تین ماہ کے اندر افغانستان میں امن آسکتا ہے پاکستان اور افغانستان میں پشتونوں کی موجودہ صورتحال پر جرگے ہونے چاہیے اور ان تمام اسباب کا حل نکالا جائے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے ہمیشہ ملک میں آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے جدوجہد کی ہے اس راستے میں جس نے بھی ساتھ دیا ہے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی آخری حد تک گئی۔
انہوں نے کہا کہ جو آئین وقانون کی بالادستی نہیں چاہتے اس کے ساتھ نہ پہلے چلیں اور نہ اب چلیں گے پاکستان ایک رضاکارانہ فیڈریشن ہے جس میں تمام اقوام اپنے اپنے سرزمین پر آباد ہیں ملک چلانے کا واحد راستہ صاف و شفاف فیڈریشن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج اور ان کے جاسوس ادارے سیاست میں مداخلت نہ کریں آئین کی بالادستی کو تسلیم کریں تو یہ ملک ترقی کرے گا اگر سیاست میں ان کی مداخلت رہی تو یہ ملک نہیں چلے گا اور نہ ہی یہاں پر آئین وقانون کی بالادستی ہوگی۔ ملک تب ترقی کریگا جب تمام ادارے اپنے اپنے حدود میں رہ کر کام کریں تو ہرادارہ ترقی بھی کرسکتا ہے اور اس سے ملک بھی مضبوط ہوسکتا ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک کی طاقت کا سرچشمہ پالیمنٹ کو ہونا چاہیے ووٹ کے ذریعے منتخب پارلیمنٹ ہو جس میں تمام فیصلے ہوں اس میں ملک عوام اور ہمسایہ ممالک کا خیر بھی ہوگا اور یہ نیک شگون بھی رہے گا 2018 کے انتخابات میں 10 گھنٹے کے بعد انتخابات میں جیتنے اور ہارنے والوں نے کہا کہ فراڈ الیکشن ہوا ہے جس کو ہم تسلیم نہیں کرینگے جب تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابات کو مسترد کر دیا تو اب اس پارلیمنٹ کو کیسے منتخب پارلیمنٹ تسلیم کیا جائے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہر ادارے میں جو بھی آفیسر ہو وہ ایک وقت تک خدمات سرانجام دیں ایکسٹیشن دینے سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ مزید اضافہ ہوگا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتونوں کی موجودہ صورتحال اور ان کے اسباب نکالنے کیلئے پاکستان افغانستان میں جرگے ہونے چاہیے اور آئیں ہم سب مل بیٹھ کر جس صورتحال سے پشتونوں کو سامنا ہے ان کا حل نکالنے کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے افغانستان میں جاری 40 سال کی جنگ تقاضا کرتی ہے کہ اس کا علاج نکالا جائے افغانستان میں خون بہتا رہا لیکن کسی نے بھی اس کی حل نکالنے کیلئے کردار ادا نہیں کیا دنیا جہاں افغانستان کے قرض دار ہے جس نے بھی جو کچھ کیا ہے اس کو اب افغانستان کی ترقی میں بھی اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔ پاکستان ایمانداری سے کام کرے تو تین ماہ میں افغانستان میں امن آسکتا ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز پاکستان کے جمہوریت کے صف اول کے رہنماء ہے مجھے یقین ہے وہ یہ راستہ کبھی نہیں چھوڑیں گے اگر انہوں نے چھوڑ دیا بھی تو پھر شیخ رشید کی بات صحیح نکلے گی کہ سب سیاستدان گیٹ چار کے پیداوار ہیں۔