نو سالہ بچی کے اغواء میں مبینہ طور پر ملوث بلوچستان کے سابق وزیر داخلہ اور موجودہ سینیٹر سرفراز بگٹی کیخلاف درج کرلیا گیا۔
کمسن بچی کے لواحقین کی جانب سے کوئٹہ میں گورنر ہاوس کے سامنے گذشتہ رات احتجاج کیا گیا۔
مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ سرفراز بگٹی نے ان کے نو سالہ بچی ماریہ کو اغواء کر لیا ہے اور اب اسے قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
گذشتہ رات بچی کے لواحقین نے ریڈ زون کے تھانے میں سرفراز بگٹی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر احتجاج کیا تھا جس کے بعد آج انتظامیہ کی جانب سے سابق وزیر داخلہ کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔
ماریہ کے ماموں مزمل شاہ کا کہنا تھا کہ سرفراز بگٹی نے ان کی بھتیجی کو اغواء کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نو سالہ بچی کو اپنے والد توکلی بگٹی سے ملانے کیلئے لے جایا گیا جس کے بعد سے بچی لاپتہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچی کو عدالت کے حکم پر والد سے ملانے بھیجا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بچی کی حوالگی کامقدمہ 10 سال سےعدالت میں زیرِسماعت ہے جبکہ عدالت نے والد کو بچی سے 3 سے 5 بجے تک ملاقات کی اجازت دی تھی۔
خیال رہے کہ بلوچستان کے سابق وزیر داخلہ پر اس سے قبل بھی سوئی و دیگر علاقوں میں لوگوں کو اغواء و قتل کے الزامات لگ چکے ہیں۔