چمن : پاکستانی فورسز کے چھاپوں کے خلاف احتجاج

181

گذشتہ رات پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے دو گھروں پہ چھاپہ مار کر متعدد افراد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پہ منتقل کر دیا ۔

 دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق  گذشتہ رات چمن کے نواحی  کلی حاجی فیض اللہ خان  اور کلی حاجی بصیر میں حاجی فیض اللہ خان نورزئی اور حاجی عبدالبصیر خان نورزئی کے گھروں پر پاکستانی  فورسز نے چھاپہ مار کر  حاجی فیض اللہ خان نورزئی کے بھائی حاجی امین اللہ سمیت پانچ افراد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پہ منتقل کر دیا  جبکہ ایک  دوسرے چھاپے میں حاجی بصیر کو بیٹے سمیت بھی گرفتار کرلیا گیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق  رات گئے دیر حاجی بصیر کے بیٹے کو کوئٹہ میں رہا کردیا گیا ۔

پاکستانی فورسز کے چھاپوں کے خلاف حاجی فیض اللہ خان نورزئی کے گھر پر ایک جرگہ ہوا جس میں ان چھاپوں کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

دریں اثناء اس وقت درجنوں  افراد ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج کررہے ہیں اور مظاہرین  نے دھمکی دی ہے کہ اگر تین گھنٹو ں کے اندر حراست میں لئے گئے افراد کو رہا نہیں کیا گیا تو کوئٹہ چمن شاہراہ بند کیا جائے گا ۔

تاہم دوسری جانب عسکری حکام کی جانب سے تاحال  ان چھاپوں کے متعلق میڈیا کو کوئی خبر جاری نہیں کی گئی ہے اور ساتھ ہی ضلعی انتظامیہ بھی ان چھاپوں سے لاعملی کا اظہار کررہا ہے۔