شہید جنرل اسلم کے شعوری فیصلوں کے اثرات آج ہمیں ہر سمت نظر آتے ہیں۔- ڈاکٹر اللہ نظر

325

آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے اپنے ایک بیان میں شہید جنرل اسلم بلوچ، کمانڈر کریم مری، سنگت اختربلوچ، سنگت سردرو، سنگت فرید بلوچ اور سنگت صادق بلوچ کی پہلی برسی کے موقع پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل اسلم بلوچ جیسی ہستیاں قوموں کی تقدیر کے تعمیر میں نہ صرف نمایاں کردار ادا کرتے ہیں بلکہ صدیوں تک ایک ایسی مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں جو آئندہ نسلو ں کے لئے منزل نجات تک رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنرل اسلم جیسے بہادر اور دور اندیش رہنماؤں کی بے وقت جدائی ہمارے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے، لیکن شہدا کی لہو میں یہ طاقت و توانائی پنہاں ہوتا ہے کہ وہ اپنی متبادل اپنے آپ پیدا کرتے ہیں۔ جنگی حالات میں ایسے نقصان قوموں کے حصے میں ضرور آتے ہیں لیکن منظم تنظیم جلد ہی ایسے نقصانوں کی تلافی بھی کرتا ہے،جدوجہد میں تسلسل ہی تلافی ہے،جدوجہد کی روانی میں ہماری قومی زندگی کا راز پنہاں ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جنرل اسلم جدوجہد مسلسل کی صورت میں زندہ ہیں اور ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

ڈاکٹراللہ نذر بلوچ نے کہا کہ جنرل اسلم بلوچ قومی اور سیاسی زندگی میں مختلف نشیب و فراز سے گزرے، پیچیدہ سیاسی داؤ پیچ سے انہیں اسیر بنانے کی سعی بھی کی گئی لیکن وہ قومی مفاد کے لئے بروقت فیصلہ لینے میں کبھی پس و پیش کا شکار نہیں ہوئے بلکہ تاریخ ساز فیصلہ کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہے، جدوجہد کی موجودہ صورت گری میں ان کا نام تاریخ کے صفحات پر سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے محاذ پر جنرل اسلم بلوچ سے بہت کچھ سیکھا،وہ بنیادی طور پر محاذ کے استاد تھے مگر سیاسی لحاظ سے بھی ان کا شعور بلند تھا،ان کے شعوری فیصلوں کے اثرات آج ہمیں ہر سمت نظر آتے ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ ہماری جدوجہد میں جنرل اسلم بلوچ جیسی ہستیوں نے رہنمائی کا فریضہ انجام دیا۔ ہمیں اس بات کا بھی بخوبی ادراک ہے کہ انقلاب قوموں کی لہو پر پلتا ہے اور اپنی قیمت وصول کرتا ہے۔ آج تاریخ اس بات کا گواہ ہے کہ بلوچ اپنی قومی آزادی کا قیمت اپنے فرزندوں کی لہو سے ادا کررہا ہے اور قربانیوں کا یہ انمول سفر نجات تک جاری رہے گا۔