ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق صوبے بھر کے ہسپتالوں میں سیکیورٹی صورتحال دن بدن ابتر ہوتی جارہی ہے جس پر محکمہ مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے۔
،واضح رہے کہ آج سنڈیمن پراونشل ہسپتال کوئٹہ کی سی-سی-یو میں ایمرجنسی میں لائے گئے ایک مریض کی فوتگی کی بعد مریض کے لواحقین مشتعل ہوکر سی-سی-یو میں موجود ڈاکٹر پر حملہ آور ہونے کی بعد سی-سی-یو کے شیشے اور زیر علاج مریضوں کے مانیٹرز تھوڑے،جس سے سی-سی-یو میں زیر علاج مریضوں میں خوف و ہراس پھیل گیا،اس سے چند روز قبل ایک نجی ہسپتال میں سکن سپیشلسٹ ڈاکٹر ابراہیم مندوخیل پر قاتلانہ حملہ کیا گیا،مگر بدقسمتی سے ان یکے بعد دیگرے واقعات کے بعد بھی حکام ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کی سیکیورٹی کیلئے سنجیدہ اقدامات لینے سے قاصر ہیں۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے کہا کہ اس قسم کے واقعات اب روزانہ کا معمول بنتے جارہے ہیں جس کے سدباب کیلئے کسی بھی قسم کی حکمت عملی نہیں اپنائی جارہی،حالیہ سیکیورٹی کی ناقص صورتحال میں آہندہ کا لائحہ عمل وضع کرنے کیلئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی ایگزیکٹیو باڈی کا اجلاس کل 22 دسمبر دن 2 بجے ینگ ڈاکٹرز ہاسٹل سنڈیمن پراونشل ہسپتال میں طلب کرلیا گیا ہے۔