لمہ یاسمین ایک عظیم ماں
تحریر: سنگر بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
لمہ یاسمین ایک عظیم ماں ہے، جس نے اپنے جوان بیٹے کو قوم و وطن کی خاطر قربان کردیا، لمہ یاسمین نے صرف اپنے بارے میں نہیں بلکہ پورے بلوچ قوم کے بارے میں سوچ کر ریحان جان کی قربانی دی۔ ایسی ماؤں کی وجہ سے آج تک بہادر فرزند جنم لے رہے ہیں۔ لمہ یاسمین آپ نے تو کمال کردیا۔
ریحان جان کی عمر اب تو دنیا دیکھنے کی تھی، ریحان جان کو اب تو اپنے بارے میں سوچنا تھا، اپنے زندگی کو بنانا تھا اور ایک ماں تو اپنے بچے کے بارے میں دن رات یہی سوچتی ہے کہ اسکے بچے کی زندگی خوشیوں سے بہار ہو۔
لیکن اماں یاسمین نے پورے بلوچ قوم کے بارے میں سوچا اور ریحان جان کو بلوچستان کا بیرک پہنا کر رخصت کرکے روانہ کردیا لمہ یاسمین کو پتہ تھا کہ اب ریحان جان واپس نہیں آئیگا لیکن لمہ یاسمین کی آنکھیں بھی نم نہ ہوئے۔
بجاہے دکھی ہونے کے لمہ یاسمین نے ریحان جان کو اور بھی حوصلہ دیا اور ریحان جان سے آخر میں یہ الفاظ کہہ کر ریحان جان کو رخصت کیا کہ “ان کنا چنا اللہ نا باہوٹ اوس ہی نے وطن کن قربان کریٹ” یہ الفاظ بلوچ قوم کبھی بھی نہیں بھولیگی۔
لمہ یاسمین جیسے ماں جب تک بلوچ وطن میں اپنے بچوں کی قربانی دیتے رہیں گے، دشمن بلوچ قوم کو کبھی بھی ہرا نہیں سکے گا، لمہ یاسمین پوری بلوچ قوم کی ماں ہے اور بلوچ ماؤں کیلئے ایک حوصلہ ہے۔
ریحان جان کے قربانی کے بعد بلوچ قوم کے اندر اور بھی جوش وجذبے نے جنم لیا، ریحان جان کی قربانی کے بعد بلوچ قوم نے اور بھی عظیم قربانیاں دیں، شہید جلال جان، وسیم جان اور ازل جان سے لیکر گوادر میں زرپہازگ اور آگے بھی ایسے قربانیاں بلوچ قوم دیتی رہےگی۔
جب تک لمہ یاسمین جیسے ماں ریحان جان کی قربانی دیتے رہینگے اور بھی ریحان جیسے نوجوان پیدا ہوتے رہینگے۔ لمہ یاسمین اور شہید استاد اسلم جیسے عظیم انسانوں کی وجہ سے آج بلوچ قوم میں جوش کے ساتھ آزادی کی جذبہ پیدا ہوگیا ہے۔
میں ایک معمولی انسان کیا لکھوں لمہ یاسمین کے بارے میں، بس میں صرف یہی سوچتا ہوں کہ کاش میں ریحان ہوتا جب لمہ یاسمین نے ریحان جان کو وطن کی خاطر قربان کردیا، اس وقت سے میں نے لمہ یاسمین کو اپنا ماں مان لیا لمہ یاسمین کی وجہ سے مجھ میں بھی وہی جذبہ پیدا ہوگیا کہ میں بھی ریحان جان کے راستے پر نکل کر اپنے آزادی کیلیے فدا ہوجاؤں۔
شہیدوں کی قربانی اور ماؤں کی حوصلوں اور دلیر باپ جب اپنے بچوں کو قربان کرتے رہینگے ایک ایسا بھی دن آئیگا کہ بلوچ وطن دنیا کے نقشے میں ایک الگ ملک بن کر ابھریگا اور بلوچ قوم ایک آزاد قوم ہوگا۔
دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔