بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ دو دن پہلے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے زعمران میں ایک مشکوک گاڑی کو روک کر چار افراد کو گرفتار کیا۔
چاروں افراد کو گاڑی سمیت بی ایل ایف کے محفوظ ٹھکانوں میں تنظیم کے ذمہ داران اور تفتیش کاروں کے سامنے پیش کیا گیا۔
دوران تفتیش انہوں نے کئی اہم انکشافات کئے، وہ اعتراف کر چکے کہ انہوں نے مظفر آباد میں عالمی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے کیمپوں میں آٹھ افراد کے ساتھ دہشت گردی کا ٹریننگ کیا ہے، اس طرح وہ قابض پاکستانی ریاست کی آشیرباد سے یہاں اپنا نیٹ ورک قائم کرکے بلوچوں کے خلاف ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
گرفتار شدگان میں نعمت ولد عبدالکریم سکنہ گربن زعمران، ظہیر ولد بدل خان سکنہ خاران کْلان، صلاح الدین ولد عنایت اللہ سکنہ خدابادان رحیم آباد پنجگور شامل ہیں۔ انہیں اقبال جرم کے بعد موت کی سزا دی گئی اور آج صبح اس پر عملدرآمد کیا گیا۔ ان کا چوتھا ساتھی ہماری حراست میں زیر تفتیش ہے۔
مجرم ظہیر ولد بدل 2012 میں توتک میں ایک جھڑپ میں زخمی بھی ہوئے تھے اور اس کا ساتھی حکمت مارا گیا تھا، اس کا ایک بھائی صفی اللہ کو پہلے ہی خاران میں تنظیم نے سزا کے طور پر مارا ہے، ان کا تعلق بدنام زمانہ دہشت گرد شفیق مینگل کے گروہ سے ہے جو ہزارہ برادری پر حملوں سمیت کئی بلوچوں کے قتل میں ملوث ہے، جسے براہ راست ریاست پاکستان کی سرپرستی حاصل ہے۔