بی ایس او تربت زون کا اجلاس زیر صدارت زونل صدر عظیم بلوچ منعقد ہوا، اجلاس میں مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے، جس میں تعارفی نشست، تنقید برائے تعمیر، آئندہ کا لائحہ عمل، تنظیمی امور، اسکولوں میں پروگراموں کی تیاریاں اور ملکی بین الاقوامی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوا۔
بلوچستان کی تعلیمی صورتحال پر شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم تعلیم کے میدان میں بلوچستان کا دوسرے صوبوں سے موازنہ کرکے دیکھتے ہوئے جائزہ لیتے ہیں تو یہ جان کر انتہائی دکھ ہوتا ہے کہ بلوچستان تعلیم، صحت اور بنیادی انسانی حقوق سے محروم اور سب سے پسماندہ صوبہ ہے، بلوچستان کا تعلیمی معیار پاکستان کے چاروں صوبوں میں سب سے زیادہ خراب ہے۔ دور دراز علاقوں میں تو تعلیمی اداروں کی عمارتیں جانوروں کی پرورش کیلئے استعمال ہوتی رہی ہیں۔ ان سب کا ذکر کرنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم جس پوزیشن میں بھی ہیں، تعلیم کو عام کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں، جو بچے سکولوں میں نہیں جاتے ان کے والدین میں شعور اجاگر کریں اور انفرادی طور پر اگر کسی سکول میں کوئی بنیادی سہولت نہیں تو اس سہولت کی فراہمی کے لیے کوشش کریں۔
اجلاس میں بی ایس او تربت زون کے صدر عظیم بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، تو تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر کے تعلیم کو پہلی ترجیح دینی ہوگی۔ معیاری اور جدید تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے جو ہمارے آئین نے ہمیں دیا ہے۔ آئیں ہم اپنے بنیادی حق کے لیے جدوجہد کریں، ہمیں تعلیم مسائل پر متحد ہونا چاہیے۔
اس موقع پر زونل صدر عظیم بلوچ، سینئر نائب صدر کریم شمبے، جنرل سیکرٹری نوید عطاء، جونئیر نائب صدر اختیار جواد، سئینر ممبر یاور حیسن، نادل بلوچ، جلب خالق، سہراب خالق، کالج یونٹ سیکریٹری سرور سخی، ڈپٹی یونٹ سیکریٹری بجار بلوچ اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔