بات نہیں مانی گئی تو ملک کوجلسہ گاہ میں تبدیل کرینگے – محمود خان اچکزئی

150
File Photo

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان تمام اسٹیک ہولڈرز کی کانفرنس بلائیں، آئین وقانون کی حکمرانی کو تسلیم کی جائے تو جمہوری راستہ نکل سکتا ہے اگر حکمرانوں نے لاکھوں افراد کی مجموعہ کی بات تسلیم نہیں کی تو ملک بھر کو جلسہ گاہ میں تبدیل کرینگے اور تمام شاہراہیں بندکریں گے۔ حکمران نئے انتخابات سے ڈرتے ہیں، میں یہ گارنٹی دیتا ہوں کہ ملک میں صاف وشفاف انتخابات کرائے جائیں تو میں انتخابات میں حصہ نہیں لونگا ان خیالات کااظہارانہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جمہوری جماعتوں کے کارکن کی حوصلے پست نہیں ہوتے نظریاتی لوگ بارش تو کیا گولیوں کا بھی مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں یہ لاکھوں لوگ اپنے ذات کیلئے نہیں بلکہ عوام کی حقوق کیلئے میدان میں نکلیں ہیں یہ کسی سے زکوٰۃ اور خیرات کیلئے نہیں آئے ہیں بلکہ ملک میں آئین وقانون کی بالادستی چاہتے ہیں اگر انتخابات میں دھاندلی ہوتی ہے تو ایسے انتخابات کے نتائج کا ہم پہلے بھی دیکھ چکے ہیں، ملک ٹوٹا اور اکثریت کو اقتدار نہیں دی گئی بلکہ جو ہار گئے تھے ان کو اقتدار حوالے کیاگیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ لوگ عوام کی طاقت سے کیوں نہیں ڈرتے، پارلیمنٹ کو مضبوط بنا یاجائے داخلہ اور خارجہ پالیسی پارلیمنٹ کے ذریعے کیا جائے موجودہ وزیر اعظم فوری طورپر اسمبلی تحلیل کر کے دوبارہ انتخابات کرائیں اگر وہ جیت گئے تو ہم مبارکباد دیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں جب تک ملک میں صاف وشفاف انتخابات نہیں ہونگے اس وقت تک ملک کے معاملات ٹھیک نہیں ہونگے۔

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اسلام آباد آئے ہوئے ہیں اگر لاکھوں افراد کی بات نہیں مانی گئی تو ملک کوجلسہ گاہ میں تبدیل کرینگے اور ساتھ ہی ساتھ شاہراہیں بندکریں گے اگراپوزیشن جماعتیں متحدہوگئے توکوئی بھی صوبہ نہیں چل سکتا اگر کسی کو بعض چہروں سے ڈر لگتا ہے میں گارنٹی دیتا ہوں کہ محمود خان ا چکزئی اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگراپوزیشن رہنماؤں کو کہوں گا کہ وہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، صاف وشفاف ا نتخابات کرائے جائیں توہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا جو بھی جیتے گا ان کا ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان غربت کے لحاظ سے ہم سے بہت زیادہ غریب ہے جب وہ چل سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں چل سکتے، چیف جسٹس تمام اسٹیک ہولڈرز کی کانفرنس بلائیں اورتمام معاملات کو افہام وتفہیم کے ذریعے حل کیا جائے ورنہ ملک ڈوب جائے گا۔