پختون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کی رکن گلالئی اسماعیل کے والد پروفیسر اسماعیل کو جمعرات کے روز نامعلوم افراد اپنے ساتھ گاڑی میں لے گئے ۔
گلالئ اسماعیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ان کے والد کو پشاور ہائیکورٹ کے سامنے سے نامعلوم افراد ساتھ لے گئے ہیں
My father has been picked up by men wearing Malitia dress from outside of Peshawar High Court an hour ago.
— Gulalai_Ismail (@Gulalai_Ismail) October 24, 2019
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ پروفیسر اسماعیل کو پشاور ہائی کورٹ کے سامنے سے سیکیورٹی اداروں نے اٹھایا ہے اور تاحال اسکا کوئی پتہ نہیں۔
تاہم ابھی تک کسی گروہ ، پولیس یا سیکیورٹی اداروں نے انہیں حراست میں لینے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
پروفیسر اسماعیل کو پشاور عدالت سے واپسی پر عدالت کےسامنے سے سیکورٹی اداروں نے غیر قانونی طورپر اٹھا لیاہے تاحال اسکا کوئی پتہ نہیں کہ کہاں ہے؟ریاستی اداروں نے کیوں اٹھا لیا ہے؟
لاقانونیت اور بے انصافی کےنظام کو انسانوں کےزندگیوں پر غاصبوں کا قبضہ کہا جاتا ہے۔#ReleaseProfIsmail— Manzoor Pashteen (@manzoorpashteen) October 24, 2019
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والی گلالئی اسماعیل رواں برس مئی کے اواخر سے غائب تھیں جب اسلام آباد میں ایک بچی سے جنسی زیادتی اور اس کے قتل کے واقعے پر احتجاج کرنے پر ان کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس مقدمے میں گلالئی اسماعیل پر الزام عائد کیا گیا کہ اُنھوں نے ’اس واقعے کی آڑ میں لوگوں کو حکومت وقت اور فوج کے خلاف بھڑکایا ہے‘۔
اسکے ساتھ ساتھ رواں سال جولائی میں گلالئی اسماعیل اور اُن کے والدین کے خلاف ‘این جی اوز کی آڑ میں دہشت گرد تنظیموں اور ملک دشمن عناصر کی مالی معاونت کرنے’ کے الزام میں منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔