شتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء ملا بہرام کو پانچ ماہ بعد کوئٹہ جیل سے رہا کردیا گیا۔
ملا بہرام کو پولیس نے پانچ ماہ پہلے بلوچستان کے سرحدی علاقے چمن سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر الزام تھا کہ انہوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے خڑکمر میں 26 مئی کو ہونے والے واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں ریاستی ادارں کے خلاف تقریر کی تھی جس میں انہوں نے خڑکمر کے واقعہ کی آزادانہ تحقیات کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
ملا بہرام کا شمار بلوچستان میں پی ٹی ایم کے اہم رہنماوں میں ہوتا ہے جبکہ وہ بلوچ، پشتون و دیگر لاپتہ افراد اور انسانی حقوق کیلئے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ انہوں نے رواں سال ضلع لورالائی میں پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے پی ٹی ایم رہنما ارمان لونی کیلئے بھی احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
یاد رہے کہ رواں سال 26 مئی کو شمالی وزیرستان کے تحصیل دتہ خیل کے علاقے خڑکمر میں سامنے آنے والے واقعہ میں پی ٹی ایم کے الزام کے مطابق ان کے 13 کارکن جاں بحق جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوئے تھے لیکن فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق چیک پوسٹ پر موجود فوجی اہلکاروں نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے اور اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی ۔