بلوچ ساحل اور وسائل کو نیشنل کوسٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حوالے کرنا بلوچ ساحل وسائل کی بات کرنے والے پارٹیوں کے منہ پر طمانچہ ہے بحرے بلوچ بلوچستان اور بلوچ کی ملکیت ہے اسے وفاق کے حوالے کرنا بلوچ مظلوم عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار بی ایس او پجار کے صوبائی صدر گورگین بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ بلوچ کو زیر اثر رکھنے کے لیے بلوچستان کے وسائل کو قبضہ کر رکھا گیا ہے بلوچ کو ہمیشہ استحصالی قوت نے لوٹ کر رکھا ہے بلوچستان میں سالار ساحل کے نام پر سیاست کرنےوالے پارٹیوں کی خاموشی افسوسناک ہے ،بلوچستان کے قدرتی وسائل کو بچانے کے بجائے بلوچ کو اور غریب پسماندہ رکھنے کے ایک بڑی کوشش ہے بلوچستان کے قدرتی وسائل پر صرف بلوچستان حقدار ہے انہیں ہتھیانے کیخلاف پورے بلوچستان کو سراپا احتجاج ہونا چائیے آج اگر ان کی پہچان ہے دنیا میں اسی ساحل کی بنیاد پر ہے۔
انہوں نے کہا یہ آج کی بات نہیں بلوچستان کے سائل و ساحل پر ہمیشہ دنیا کی نظر رہی ہے اور بلوچستان کے غریب پسے ہوئے طبقات کو نظر انداز کیا گیا ہے سوئی ہو یا گوادر یہ بلوچ کی ملکیت ہے آج بلوچ کو اپنے سرزمین گوادر سے بیدخل کیا جارہا ہے ان کا زریعہ معاش بحرے بلوچ ہے آج انہیں وہاں جانے کی اجازت نہیں ہے ساحل اور وسائل کے نام پر سیاست کرنے والے پارٹیوں کے منہ پر یہ زور کا طمانچہ ہے انہیں اپنی سرزمین کی ملکیت ہتھیانے کیخلاف اقدام اٹھانے چائیے ورنہ کل آپ کو یہاں اقلیت میں بدلنے کی دیر نہیں لگتی ۔