جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کی حکومت کو یزید سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے امام حسین کا موقف اپنایا ہے، کسی صورت یزید کی بیعت نہیں کریں گے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سندھ باب الاسلام ہے اس لیے مارچ یہاں سے شروع ہوگا،حکومت جتنے چاہیں کنٹینر کھڑے کردیں، ہم اٹھا کر پھینک دیں گے،ہمارا منصوبہ ہے کہ ہم آگے بڑھیں گے اور آخری حد تک جائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ تحریکیں کسی کی گرفتاری سے نہیں رکتی، میری گرفتاری کے بعد بھی تحریک جاری رہے گی، البتہ دھرنا کتنے دن کا ہوگا یہ فیصلہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مارچ کا راستہ روکنے کیلئے ٹرانسپورٹ اور پٹرول پمپ بند کر رہی ہے ،راستوں میں کنٹینر کھڑے کردیے ہیں مگر لوگ اونٹوں، گھوڑں پر اور پیدل چل کر مارچ میں شرکت کریں گے، آزادی مارچ سے عام آدمی کی امیدیں وابستہ ہے،تمام طبقات اور شعبہ زندگی سے وابستہ افراد شرکت کریں گے، ہم حسین کا موقف لیے ہوئے ہیں، یزید کی بیعت نہیں کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نیب کے ذریعے لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے، حکمرانوں کے جبر کے باعث نواز شریف موت سے لڑ رہے ہیں،عالمی اکنامکس فورم نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی ہے، نااہل حکومت نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا ہے، اس حکومت سے عوام کو نجات دلا کر رہیں گے۔