جمعیت علمائے اسلام ف کے آزادی مارچ کا مرکزی جلوس مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اسلام آباد میں داخل ہوگیا، اس سے قبل خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے جے یو آئی ف، مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلزپارٹی کے قافلے اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی اور کسی بھی ممکنہ خراب صورتحال سے نمٹنے کی تیاریاں کی گئی ہیں۔
آزادی مارچ میں شامل افراد کے متعلق صحیح اعداد و شمار دستیاب نہیں مگر مرکزی قافلے کے بارے میں ایک محتاط اندازے کے مطابق 30 ہزار کے لگ بھگ لوگ شامل ہیں۔
اسلام آباد پہنچنے سے قبل مندرہ ٹول پلازہ سے گزرنے والی گاڑیوں کی اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں مجموعی طور پر 1334 گاڑیاں اور 27 ہزار 566 افراد شامل ہیں۔
ٹول پلازہ کی اعداد و شمار کے مطابق قافلے میں 211 بسیں، 82 منی بسیں، 85 ٹرک، 394 ہائی ایس، 412 کاریں، 13 کیری ڈبہ ( ہائی روف) 75 ڈبل کیبن اور لینڈ کروزر، 60 موٹر سائیکل سمیت ایک عدد کرین اور ایک کنٹینر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار صرف ایک ٹول پلازہ سے گزرنے والی گاڑیوں کی ہیں جو مرکزی قافلے میں شامل ہیں۔
خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور راولپنڈی ڈویژن کی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے مارچ کی اصل طاقت خیبر پختونخوا کے قافلے ہوں گے جہاں ان کا مضبوط ووٹ بینک ہے۔