بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے بیوٹمز آئی ٹی یونیورسٹی میں بلوچ طلباء کے خلاف سازشوں کا سلسلہ مختلف طریقوں سے جاری ہے لسانی بنیادوں پر مسلط کی گئی یونیورسٹی انتظامیہ ذاتی و گروہی مفادات کے ذریعے بلوچ طلباء کو مختلف طریقوں سے دیوار سے لگا رہی ہے، داخلوں میں کرپشن اور بندر بانٹ کا سلسلہ تا حال جاری ہے جبکہ یونیورسٹی کے مختلف آسامیوں پر بھی بغیر میرٹ اور کوئی اصول کے من پسند لوگوں کو بھرتی کرنے کا سلسلہ جاری ہے بلوچ علاقوں میں یونیورسٹی کیمپسز کی سازش کے تحت مخالفت کی جارہی ہے چلتن کیمپس پر کروڑوں خرچ کرنے کے بعد کھنڈرات میں تبدیل کی گئی اسی طرح یونیورسٹی کے تجویز کردہ قلات اور نوشکی سب کیمپس کو تاخیر کا شکار بنا کر کینسل کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا ہے ان ہی فاشزم پر مبنی اقدامات کی وجہ سے آئی ٹی یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے سربراہوں کی تعنیاتی بغیر کسی میرٹ کے صرف پسند و ناپسند کے بنیاد پر کئے گئے اور ملازمتوں سمیت تمام امور میں بلوچوں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یونیورسٹی میں لسانی اجارہ داری کی وجہ سے میرٹ مکمل طور پر نظر انداز ہورہی ہے بی ایس او آئی ٹی یونیورسٹی کے بلوچ دشمن اقدامات کے خلاف احتجاجی مہم کو جاری رکھے گی اتوار کو ٹیوٹر پر آئی ٹی یونیورسٹی کے انتظامیہ کے کرپٹ پالیسیوں مہم چلائی جائے گی۔