جبری گمشدگی کے خلاف احتجاج، رہنماوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے – سورٹھ لوہار
کراچی سے جیئے سندھ تحریک (صفدر سرکی) کے مرکزی رہنما سید مسعود شاہ کو پارٹی کارکن شوکت مرکھنڈ کے ہمراہ پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
خیال رہے سید مسعود شاہ سندھ میں جبری گمشدگیوں کے آواز اٹھانے میں سرگرم کردار ادا کرتے رہے ہیں اور گذشتہ دنوں کراچی میں جیئے سندھ تحریک کے رہنما ارشاد رانجھانی کے کیس کے حوالے سے متحرک کردار ادا کررہے تھے۔
اس موقعے پر جیئے سندھ تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر صدر سرکی اور قائم مقام چیئرمین عبدالفتاح چنا نے پارٹی کے رہمنا و کارکن کے جبری گمشدگی کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
دریں اثنا گذشتہ روز جیئے سندھ تحریک کی جانب سے کراچی بھیس کالونی موڑ پر احتجاجی دھرنا دیا گیا جبکہ اس دوران رینجرز اور کارکنان کے درمیان تصادم کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
مسعود شاہ اور شوکت مرکھنڈ کے حراست بعد گمشدگی پر وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنما سورٹھ لوہار نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔