گذشتہ روز افغان اسپیشل فورس کے زیرو ٹو برگیڈ نے چھاپہ مار کر ننگرہار میں چار سگے بھائیوں کو قتل کردیا تھا ۔
ٹی بی پی نمائندہ کابل کے مطابق افغان صدر نے خفیہ ادارے کے سربراہ معصوم ستانگزئی کو ننگرہار میں پیش آنے والے المناک واقعے کے بعد برطرف کردیا ۔
I had an emergency meeting with the security chiefs as well as Chief Justice and the Attorney General. The tragic incident in Jalalabad occurred despite previous assurances and changes in guidelines vis-a-vis security and search operations.
— Ashraf Ghani (@ashrafghani) September 5, 2019
واضح رہے کہ گذشتہ روز صوبہ ننگرہار کے مرکز جلال آباد میں افغان اسپیشل فورس کے برگیڈ زیرو ٹو نے چھاپہ مار کر چار سگے بھائیوں قادر، جہانزیب، صبور اور بہادر خان کو ان کے گھر کے اندر ہی قتل کردیا تھا ۔
دوسری جانب کندھار میں موجود زیرو ٹو برگیڈ کے مرکز نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جلال آباد کے مجبور آباد میں مارے گئے چاروں افراد کا تعلق داعش سے تھا جن کا سربراہ جہانزیب نامی شخص تھا۔
تاہم روئیٹر سے وابسطہ ایک صحافی نے کہا کہ جلال آباد میں عام شہری مارے گئے ہیں ۔
Reuters journalist also confirms that the four men killed in NDS op in Nangarhar were brothers and civilians. Op was carried out in Jalalabad. This prompted Stanekzai's resignation. #Afghanistan pic.twitter.com/TJXC97BJ0u
— FJ (@Natsecjeff) September 5, 2019
واضح رہے کہ ایک طرف جہاں افغانستان کےدارالحکومت کابل سمیت مختلف علاقوں میں تشدد کے واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے وہی دوسری جانب امریکہ فورسز کی معاونت سے افغان اسپیشل فورس کے چھاپوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔
تاہم اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے متعدد ادارے دونوں فریقوں پر عام شہریوں کو مارنے کا الزام عائد کرتے ہیں ۔