ننگرہار میں چار بھائیوں کا قتل، افغان صدر نے خفیہ ادارے کے سربراہ کو برطرف کر دیا

264

گذشتہ روز افغان اسپیشل فورس کے  زیرو ٹو  برگیڈ نے چھاپہ مار کر ننگرہار میں چار سگے بھائیوں کو قتل کردیا تھا ۔

ٹی بی پی نمائندہ کابل کے مطابق افغان صدر نے خفیہ ادارے کے سربراہ معصوم ستانگزئی کو ننگرہار میں پیش آنے والے المناک واقعے کے بعد  برطرف کردیا ۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز صوبہ ننگرہار کے مرکز جلال آباد میں افغان اسپیشل فورس کے برگیڈ زیرو ٹو نے چھاپہ مار کر چار سگے بھائیوں قادر، جہانزیب، صبور اور بہادر خان کو ان کے گھر کے اندر ہی قتل کردیا تھا ۔

دوسری جانب کندھار میں موجود زیرو ٹو برگیڈ کے مرکز  نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جلال آباد کے مجبور آباد میں مارے گئے چاروں افراد کا تعلق داعش سے تھا جن کا سربراہ جہانزیب نامی شخص تھا۔

تاہم روئیٹر سے وابسطہ ایک صحافی نے کہا کہ جلال آباد میں عام شہری مارے گئے ہیں ۔

واضح رہے کہ ایک طرف جہاں افغانستان کےدارالحکومت کابل سمیت مختلف علاقوں میں تشدد کے واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے وہی دوسری جانب امریکہ فورسز کی معاونت سے افغان اسپیشل فورس کے چھاپوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔

تاہم اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے متعدد ادارے دونوں فریقوں پر عام شہریوں کو مارنے کا الزام عائد کرتے ہیں ۔