سندھ کے شہر کراچی سے مزید سات سندھی نوجوان پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ رات لاپتہ ہونے والے نوجوانوں میں جیئے سندھ تحریک کے کارکن سید آفتاب شاہ، سید منظور شاہ، سید غفار شاہ، سید جنید شاہ شامل ہیں۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ چاروں نوجوان ایک گھر میں رہنے والے بھائی ہیں جبکہ ان کا بڑا بھائی سید مسعود شاہ بھی ایک ہفتہ قبل فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ کیا جاچکا ہے جن کی بازیابی کے لیے گذشتہ دنوں کراچی پریس کلب کے سامنے مظاہرے ہوچکے ہیں۔
علاوہ ازیں گذشتہ رات کراچی کی لیبر کالونی سے سہیل حمایتی، انیل حمایتی او عبدالغنی مستوئی بھی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
بلوچستان کی طرح سندھ میں بھی جبری گمشدگیوں کا تسلسل جاری ہے جبکہ گذشتہ دنوں سے ان واقعات میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے، ایک ہفتے کے دوران 11 افراد کے جبری گمشدگی کے واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
سندھ کے سیاسی حلقے جبری گمشدگیوں کے حوالے سے اپنے تشویش کا اظہار کرچکے ہیں جبکہ مختلف شہروں میں ان واقعات کے خلاف مظاہرے بھی منعقد ہوتے رہے ہیں۔