بلوچ خواتین و بچوں پر تشدد و جبری گمشدگی کے خلاف سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع تربت میں پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارا ہے جبکہ اس دوران سعیدہ نامی خاتون کو ہراساں کیا گیا۔
واقعے کے حوالے سے بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے جنرل سیکرٹری عبداللہ عباس کا سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے تربت میں میرے کزن سعیدہ کے گھر پر چھاپہ مارا، اسے ہراساں کرنے سمیت اس کا موبائل چھین لیا۔
بی ایچ آر او رہنما کا مزید کہنا ہے کہ وسیع پیمانے پر اجتماعی سزا کے طور پر خواتین و بچوں کو نشانہ بنانا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
Today, Security forces raided my cousin Saeeda home in Turbat. Forces harassed her & snatched her mobile when returned back. The widespread practice of collective punishment targeting women & children constitute crimes against humanity. @OmarWaraich @Rabail26 @kuminaidoo @HRCP87
— Abdulla Abbas Baluch (@AbdulahAbbass) September 16, 2019
اسی حوالے سے سیاسی جماعت بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے ٹوئٹر پر کہا کہ فوجی اہلکاروں نے شام 5 بجے کے قریب تربت میں بی این ایم کے سیکرٹری خزانہ ناصر بلوچ کے بہنوئی غلام جان کے گھر پر چھاپہ مارا، اہلکاروں نے اس کی بہن سعیدہ کو ہراساں کیا اور ان کا موبائل چھین لیا گیا۔
خلیل بلوچ نے اس واقعے کو بلوچوں کے وقار پر ایک اور حملہ قرار دیا۔
Military personnel raided the house of Ghulam Jan, the brother-in-law of BNM’s Finance Secretary Nasir Baloch, today at around 5pm in Turbat. They harassed his sister Saeeda and took away her mobile phone. Yet another attack on our dignity.
— KHALIL BALOCH (@ChairmanKhalil) September 16, 2019
یاد رہے گذشتہ روز حانی گل نامی لڑکی نے انکشاف کیا تھا کہ انہیں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر گمشدگی اور زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کا منگیتر تاحال خفیہ اداروں کے تحویل میں ہے جس کے بعد بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں میں اس حوالے سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔
سیاسی و سماجی حلقے پہلے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں کہ بلوچستان میں اجتماعی سزا کے طور پر سیاسی کارکنوں کے اہل خانہ کو پاکستانی فورسز، خفیہ اداروں کے اہلکار تشدد کا نشانہ بنانے سمیت جبری گمشدگی کا شکار بنارہے ہیں۔