کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گذشتہ ایک دہائی سے لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کےلئے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پندرہ نومبر دو ہزار چودہ کو نوشکی سے لاپتہ ہونے والے عبدالرشید ولد ٹکری صالح محمد کی بوڑھی ماں نے حکومتی اداروں سے اپیل کی کہ اس بیٹے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا جائے ۔
بلوچستان کے طول و عرض میں اس وقت ہزاروں بلوچ پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوچکے ہیں جن میں سے بیشتر کی مسخ شدہ لاشیں شہروں اور ویرانوں سے برآمد ہوئی ہیں۔
بلوچستان میں سیاسی جماعتیں جبری گمشدگیوں کا الزام پاکستان آرمی اور اس خفیہ اداروں پر عائد کرتے ہیں ۔