بلوچستان: کیسنر نے ایک اور جان لے لی

154

بلوچستان میں کینسر کے مرض نے ایک اور جان لے لی، ڈیرہ بگٹی کا رہائشی نوجوان جان کی بازی ہار گیا۔

ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ کا رہائشی غریب نوجوان اللہ بخش بگٹی ڈھائی سال سے کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا تھے جو آج زندگی کی بازی ہار گئے۔

یاد رہے کینسر جیسا موذی مرضِ اور اس کے اثرات بلوچستان میں تیزی سے پھیل رہے ہیں اب تک بلوچستان کے مختلف علاقوں سے درجنوں افراد کینسر کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔

گذشتہ دو مہینے کے دوران کوئٹہ، نوشکی، خضدار اور ڈیرہ بگٹی سے چار افراد کینسر کے باعث جان کی بازی ہارچکے ہیں۔

رواں سال کینسر کے عالمی دن کے موقعے پر جاری ہونے والے رپورٹ کے مطابق لوچستان کے بیشتر علاقوں میں مرد، خواتین اور نوجوانوں سمیت بچے بھی سرطان کی مختلف اقسام میں مبتلا ہو رہے ہیں، ان میں مردوں میں سب سے زیادہ سانس کی نالی کا کینسر عام ہے جبکہ خواتین میں چھاتی کا کینسر اور نوجوانوں اور بچوں میں خون کا کینسر بڑھنے لگا ہے

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں کینسر کے اسپتال کے قیام کے لیے موجودہ صوبائی پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں 2 ارب روپے رکھے گئے لیکن تاحال بات اس سے آگے بڑھ نہ سکی۔

یاد رہے سرکاری کینسر ہسپتال نہ ہونے کے باعث لوگوں کو بروقت علاج معالجے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ سماجی اور سیاسی تنظیموں کی جانب سے متاثرین کے لیے چند مہم چلاکر ان کی مدد کی جاتی ہے۔