بی ایس او (پجار) کے صوبائی انفارمیشن سیکٹری نعیم بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے کنٹرولر اپنے آفس سے غائب ہے جبکہ طلباء کے مسائل دن بدن بڑھتے جارہے ہیں اور بورڈ انتظامیہ غریب طلباء کو آئے روز بورڈ کے چکر کٹوا رہی ہے، سینکڑوں طلباء روزانہ بورڈ کے چکر کاٹ کر لمبی لائنوں میں کھڑے ہوتے ہیں لیکن پھر بھی بورڈ انتظامیہ طلباء کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جبکہ ونڈو سائیڈ برانچ کے اسٹاف کا طلباء کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ونڈو سائیڈ برانچ طلباء کے مسائل حل کرنے کی بجائے بڑھاتے جارہے ہیں اور طلباء کو غلط گائیڈ کرکے مایوس کر رہے ہیں، دس روز سے زائد گزرنے کے بعد بھی طلباء کو میٹرک و ایف ایس سی کا پاس کارڈ تصدیق نہیں کرکے دیا جارہا ہے جوکہ کنٹرولر و بورڈ انتظامیہ کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے، طلباء لاوارث بن چکے ہیں اور بلوچستان بورڈ انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر ہیں۔
نعیم بلوچ کا مزید کہنا ہے کہ طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے، کارڈز کی تصدیقی میں بورڈ انتظامیہ کی طرف سے سستی اور نااہلی کی وجہ سے طلباء بہت سی یونیورسٹیوں میں تاریخ گزر جانے کی وجہ سے داخلہ لینے سے محروم ہورہے ہیں جوکہ طلباء کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ بی ایس او پجار جس کی مذمت کرتی ہے اور وزیر تعلیم بلوچستان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی انتظامیہ اور کنٹرولر کی اس نااہلی کا نوٹس لے اور نااہل کنٹرولر کا فوری تبادلہ کرکے فرض شناس کنٹرولر تعینات کیا جائے تاکہ طلباء کے مسائل حل ہوں اور وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔