کوئٹہ : بی ایم سی طلباء کا پولیس کے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج

223

پولیس اہلکاروں کا طالبات پر تشدد کے خلاف طلباء نے یونیورسٹی گیٹ کے سامنے دھرنا دیا ہوا ہے۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بولان میڈیکل یونیورسٹی میں پولیس کا فیمیل طالبات کے ساتھ ناروا سلوک اور ایک میل پولیس کا فیمیل ڈاکٹر کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف طلباء و طالبات احتجاج کررہے ہیں۔

مظاہرین نے واقع میں ملوث پولیس اہلکار کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

طلباء و طالبات نے رات گئے بولان میڈیکل یونیورسٹی کے گیٹ کے سامنے دھرنا دیا۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کوئٹہ زون کے جنرل سیکرٹری اشفاق بلوچ نے ٹی بی پی نمائندے سے واقعے کے حوالے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بی ایم سی ہاسٹل میں پولیس اہلکار نے فیمیل طالب علم کو لیٹ آنے پر تپڑ مارا اور ہاسٹل میں داخل ہونے سے روکھا۔

اشفاق بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ دیگر طلباء و طالبات کے ساتھ بی ایس اے سی کے ممبران احتجاج میں شریک اور ہم پولیس اہلکار کو سزا دیکر طالب علم کو انصاف دلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یاد رہے میڈیکل طلباء اس سے قبل حتمی فہرستیں آویزا نہیں کرنے کیخلاف کئی روز سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے سراپا احتجاج تھے جن کے مطالبات دو روز قبول کیئے گئے جس کے بعد طلباء و طالبات نے احتجاج ختم کردیا تھا۔