ژوب: فورسز کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کیخلاف احتجاج

286

لواحقین نے گذشتہ روز بھی لاش کے ہمراہ احتجاج کی تھی۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز بلوچستان کے علاقے ژوب میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے نوجوان سردار خان کی ہلاکت کے خلاف آل پارٹیز ایکشن کمیٹی اور بازار یونین کی کال پر صبح سے ہی شہر کے تمام دکانیں اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے آل پارٹیز رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سردار خان کی ہلاکت کی ایف آئی آر درج کرنے اور تورہ درگہ کی چیک پوسٹ ختم ہونے تک ہمارا یہ احتجاج جاری رہے گا علاقے کے امن کو خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے ہماری سول انتظامیہ سردار خان کے قتل کی ایف آئی آر کیلئے فوری اقدامات اٹھائے، علاقے میں امن کے قیام کیلئے پہلے بھی تمام سیاسی پارٹیوں اورعوام نے متحد ھو کر جدوجہد کی ہے اب بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

لواحقین نے گذشتہ روز بھی لاش کے ہمراہ احتجاج کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ادارے ہمارے تحفظ کے بجائے ھم پر گولیاں چلا رہے ہیں حالانکہ یہ ھمارے اپنے ادارے ہیں یہاں کے عوام نے دہشتگردی کے ہر موڑ پر سیکورٹی اداروں کا ساتھ دیا ان کے کاروبار کے بجائے سرحدات کی حفاظت کرنی چائیے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سردار خان کی ایف آئی آر درج کی جائے اور تورہ درگہ کا چیک پوسٹ ختم کیا جائے، مطالبات پر عمل نہ ہوا تو آل پارٹیز ایکشن کمیٹی اور مختلف یونینز اور عوام اس سے سخت اقدام اٹھائے گی۔