بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ آج کا دن نہ صرف بلوچ قوم بلکہ پوری دنیا کے لئے یوم سیاہ ہے 14اگست وہ سیاہ دن ہے جس دن مغربی طاقتوں نے اپنے مستقبل کے سیاسی معاشی اور عسکری مفادات کی تکمیل کے لئے ہندوستان کی بطن سے پاکستان وجود میں لایا جس نے سات مہینے بعد بلوچستان پر قبضے کرکے بلوچ قومی آزادی غصب کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ مذہبی بنیادوں پر ہندوستان کی تقسیم اور بلوچستان پر پاکستانی قبضہ تاریخ کا بہت بڑا المیہ ہے ہندوستان کی مذہبی بنیادوں پر تقسیم نے دنیا کی سیاست ثقافت اور نفسیات پر ہوش ربا اثرات مرتب کئے آج دنیا مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے جس عفریت سے دوچار ہے اس کے تانے بانے 14اگست 1947سے جاملتے ہیں اس دن مذہب کے نام پر عظیم ہندوستان کا بٹوارہ ہوا اور بٹوارے سے مذہبی جذبات بھڑکا کر ہزاروں انسانوں کو قتل کیاگیا بلاشبہ کروڑوں متاثر ہوئے اورپاکستان نے بلوچستان پر قبضہ کرکے ہماری قومی اقتدار اعلیٰ چھین کر ہمیں غلامی کے گھٹاتوپ اندھیروں میں پھینک دیا اور سات دہائیوں سے بلوچ نسل کشی جاری ہے۔
انہوں نے کہا جو اقوام پاکستان کے قیام میں پیش پیش تھے ان اقوام کے ساتھ پاکستان نے تاریخ کا بدترین ظلم روا رکھا بنگالی قوم خوش قسمت تھے کہ جلد ہی آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن سندھی پشتون سمیت دیگر محکوم اقوام آج تک ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں گوکہ 1839 کو برطانیہ نے بلوچ سرزمین پرحملہ کرلیا لیکن برطانوی عملداری میں بلوچستان کی حیثیت ہندوستان سے بالکل مختلف تھی برطانیہ کی جارحیت توسیع پسندی اور مداخلت کے باوجود بلوچستان 27 مارچ 1948 تک اپنا وجود اور اقتداراعلیٰ بچانے میں کامیاب رہا تقسیم کے بعد پاکستان نے فوجی جارحیت کرکے بلوچستان پر قبضہ کرلیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی قبضے کے روز اول سے بلوچ قوم نے پاکستان کے سامنے سرتسلیم خم کرنے کے بجائے مزاحمت کا راستہ اپنایا اور مختلف نشیب و فراز سے گزر کر آج تک قربانیوں کا سفر جاری ہے اورہم سمجھتے ہیں کہ یہ بلوچ قوم کی کامیابی ہے جس نے اپنے ہمسایہ اقوام کو باور کرایا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کا محور ہے اور پاکستان کے وجود کے ساتھ خطہ اور دنیا میں امن و سلامتی ناممکن ہے اوراس بات کا سہرا بلوچ قوم کے سرسجتاہے کہ پاکستان ناقابل شکست نہیں ہے بلکہ عزم اور قومی قوت سے پاکستان کو شکست دی جاسکتی ہے آج دنیا بالخصوص بلوچ کے ہمسائے اس امر کا ادراک مستقبل میں نئے امکانات کا سبب بنے گا جس کے یقینا اثرات خطہ اوردنیا کے لئے مثبت ہوں گے۔
انہوں نے کہا بلوچ نیشنل موومنٹ سمجھتا ہے کہ پاکستان نہ صرف بلوچ وطن پر قابض اور بلوچ دشمن ہے بلکہ خطے کے ممالک سمیت پوری انسانیت کا دشمن ہے بلوچ قوم نہ صرف اپنی بلکہ عالم انسانیت کے دفاع کا جنگ لڑرہا ہے آج خطے کے ممالک کو دہشت گردی اور انسانیت دشمن کے مرکز کا ادراک ہونے کے بعد مشترکہ محاذ کی جانب بڑھنا چاہئے مشترکہ محاذ خطے کے اقوام کی بنیادی ضرورت ہے بلوچ قوم ریاست سے محروم ایک مقبوضہ قوم ہے لیکن مشترکہ دشمن کے خلاف ہم ایک موثراتحادی بن سکتے ہیں۔