گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے خصوصی ہدایت دی ہے کہ بولان یونیورسٹی آ ف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز میں صحت مند تعلیمی وتدریسی ما حول کو فروغ دینے، یونیو رسٹی کے معیار کومزید بلند کرنے اور یونیورسٹی کے ہاسٹلوں کو صرف ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلباء وطالبات کو فراہم کرنے کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ بہتر اور پرُامن تعلیمی ماحول میں وہ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھ سکیں۔
انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ ہا سٹلو ں میں غیرقانونی طور پررہنے والے قابضیں فوری طورپر ہاسٹلوں سے نکالے جائے اور واضح کیا ہے کہ غیر قانونی رہائش پذ یر افراد کو کسی بھی صورت میں ہاسٹلوں میں رہنے کی اجازات نہیں دی جائیگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز میں سیکورٹی اور ہاسٹل الاٹمنٹ کے حوالے سے منعقد ہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلا س میں وائس چا نسلر بولان میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی، ڈی آئی جی پولیس عبدالرزاق چیمہ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر نصیب اللہ خان بازئی، ڈی سی کوئٹہ طاہر ظفر عباسی سمیت نمائندہ کمشنر ڈویژن اور دیگر متعلقہ آفیسران بھی موجود تھے۔
گورنر بلوچستان نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں طلباء وطالبات کے ذہنوں کو جدید علمی جہاں بینی سے روشن کرنے کے ساتھ ساتھ ایک صحت مند اور پر امن تعلیمی ماحول بھی فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ہاسٹلوں کو میرٹ کے مطابق الاٹ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور غیر مصدقہ خبروں اور گمراہ کرنے والی معلومات کو پھیلانے والوں کے تدارک کیلئے بھی بھرپور اقدامات کئے جائیں۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ میں میڈیکل کالج اور ہاسٹلوں کی بندش کے خلاف طالب علموں کا دھرنا
اس حوالے سے گورنر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامیہ پرزور دیا کہ بوقت ضرورت یونیورسٹی کوتعاون فراہم کریں تاکہ غیر متعلقہ افراد کی آڑ میں جرائم پیشہ افراد کو یونیورسٹی کے ہاسٹلوں میں آنے جانے اور رہنے کا سدباب کیا جاسکے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کوہدایت کی کہ ہاسٹلوں میں ٖغیر متعلقہ رہائشی پذیر افراد کو حتمی نو ٹسز دیا جائیں تاکہ قانونی تقاضے پورے ہوسکے۔