گذشتہ سال 26 دسمبر کو شارجہ سے متحدہ عرب امارات کے خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی و غیر قانونی طور پر پاکستان کے حوالے کئے گئے انسانی حقوق و بلوچ سیاسی کارکن راشد حسین بلوچ کے ہمشیرہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام کھلا خط لکھ کر بھائی کی بازیابی میں مدد کی اپیل کی ہے –
راشد حسین کی ہمشیرہ کے جانب سے لکھی گئی خط اقوام متحدہ کے نویں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے نام لکھی گئی ہے جسے اقوام متحدہ سمیت دیگر انسانی حقوق کے اداروں کو ارسال کردیا گیا ہے –
خط میں لاپتہ راشد حسین بلوچ کے ہمشیرہ نے بھائی کی جبری گمشدگی و غیر قانونی طریقہ سے پاکستان کے حوالگی و انسانی حقوق کے پامالی و راشد حسین کے جان کو ممکن خطرات سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو آگاہ کیا ہے –
خط میں انتونیو گوتیریس کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ہونے کے صورت میں آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ دنیا میں ہونے والے غیر انسانی عمل کے بارے ایکشن لے کر انسانی حقوق کی پاسداری کرتے ہوئے بلوچوں کے ساتھ انصاف کرے اور بلوچ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین بلوچ کے ساتھ پیش آنے والے نا انصافیوں کا ایکشن لے کر امارات سمیت پاکستان سے راشد حسین کی بازیابی میں مدد کریں –
یاد رہے راشد حسین بلوچ کو سات ماہ قبل امارات سے وہاں کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا اور چھ ماہ بعد اسے پاکستان کے حوالے کردیا گیا تھا –
راشد حسین کی گمشدگی و پاکستان حوالگی کو راشد حسین کی فیملی سمیت بلوچ سیاسی تنظیموں کے جانب سے غیر قانونی و غیر انسانی عمل قرار دے کر اس کے خلاف مختلف ملکوں میں احتجاج سمیت اقوام متحدہ کے تمام اداروں میں اس کا کیس جمع کردیا گیا ہے