گوادر میں سرمایہ کاری و ترقی کے حوالے سے ٹی وی اور اخباری اشتہارات کے علاوہ پاکستانی سرکار کی جانب سے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن حقیقت حال یہاں تک پہنچی ہے کہ گوادر میں پینے کے لئے صاف پانی اور روز مرہ کی معمولات کے لئے بجلی تک میسر نہیں ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ گوادر کے مطابق آج بجلی کی قلت کے خلاف آل پارٹیز انجمن تاجران کے ہونے احتجاج پہ سیکیورٹی اداروں نے متعدد رہنماوں کو گرفتار کرلیا ۔
آل پارٹیز انجمن تاجران کے رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد پورے شہر میں دکانداروں نے رضاکارانہ طور پر اپنی دکانیں بند کردی۔
دوسری جانب آل پارٹیز انجمن تاجران نے طویل عرصے سے جاری بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف کل بروز جمعہ شٹرڈاون ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
واضح رہے کہ گوادر میں سی پیک کے نام سے چین اور پاکستان نے متعدد منصوبوں کا آغاز کردیا ہے لیکن خود گوادر میں شہریوں کو کوئی بھی بنیادی سہولت میسر نہیں۔
ٹی بی پی نمائندے کے مطابق گوادر میں جتنے بھی منصوبوں پہ چین و پاکستان کام کررہے ہیں وہ تمام کے تمام فوجی نوعیت کے منصوبے ہیں اور ان منصوبوں سے عام عوام کو کوئی بھی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔