لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنزکے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3641 دن مکمل ہوگئے۔ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیمپ کا دورہ کرکے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وائس فار بلوچ مِسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشکے، آواران، جھاؤ میں پاکستانی فورسسز کی بربریت فضائی اور زمینی بمباری خواتین، بچے، بوڑھے اور نوجوانوں پر تشدد اور اغوا سمیت انسانی حقوق کے بدترین پامالیوں کے حوالے سے پاکستانی میڈیا سیول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے علمبردار مکمل طور پرخاموش ہیں۔ آپریشن کے پہلے روز آئی جی ایف سی نے میڈیا سے گفتگو کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مشکے ،آواران اور جھاؤ میں پاکستانی فوج کی بربریت آج تک شدت کے ساتھ جاری ہے۔ جس میں فضائی و زمینی بمباری کا آغاز کیا گیا ہے جو حکومت بلوچستان کے حکم نامہ سے شروع ہوا تھا۔
ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ اس حوالے سے پاکستانی میڈیا عدلیہ مکمل طور پر خاموش ہیں جو خود اس بات کا گواہ ہے کہ بلوچستان میں پاکستانی بربریت کو ریاست کے تمام اداروں کی منظوری و منشاء شامل ہے۔