سریاب سے ایک شخص کو اغواء کے بعد قتل کردیا گیا تھا – پولیس کا دعویٰ
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے تین افراد کی لاشیں برآمدئی ہوئی ہے جن میں سے ایک کی شناخت ہوگئی ہے جبکہ دو افراد کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔
کوئٹہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی بائی پاس کے رہائشی نوجوان ساجد علی کو قتل کرنے والے ملزمان نے اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ایک سال قبل سریاب کے علاقے کیچی بیگ کے علاقے سے ایک شخص اسحاق کو اغواء کرکے قتل کرنے کے بعد لاش اسی کاریز میں پھینک دی تھی جس کے بعد پولیس نے ریسکیو ٹیم کی مدد سے دوسری لاش گذشتہ ماہ نکال لی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق انہی ملزمان نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ایک سال قبل سریاب روڈ کے رہائشی امتیاز احمد سے بھی دوستی کی تھی اس سے بھی موٹرسائیکل اور نقدی لوٹنے کے بعد قتل کیا گیا اور لاش میاں غنڈی کے کاریز ہی میں پھینک دی تھی، پولیس نے انکشاف کے بعد کاریز میں ریسکیو ٹیم کی مدد سے ہفتے کے روز لاش نکالنے کی کوشش کی تو اسی دوران ریسکیو ٹیم کو ایک کی بجائے تین افراد کی لاشیں ملی جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گئی جہاں ایک کی شناخت امتیاز احمد کے نام سے ہوئی جبکہ دو لاشیں ناقابل شناخت تھی۔
پولیس حکام کے مطابق مذکورہ دو افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جنہیں لاہور بھجوایا جائے گا جبکہ کاریز میں مزید آپریشن کیا جائے ہوسکتا کہ وہاں سے مزید لاشیں برآمد ہوں۔
واضح رہے ایک ماہ کے دوران کاریز سے اب تک پانچ لاشیں برآمد ہوچکی ہے۔