تربت مختلف گاوں اور دیہاتوں میں ایف سی و خفیہ داروں کا سرچ آپریشن، گھر گھر تلاشی کے دوران شناختی کارڈ طلب، مکینوں کو ڈرایا اور دھمکایا جارہا ہے ۔
دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ تربت کے مطابق گذشتہ روز سے تربت شہر اور نواحی علاقوں میں پاکستان ایف سی اور خفیہ اداروں نے سرچ آپریشن شروع کر کے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
نمائندہ ٹی بی پی کے مطابق آبسر، کوشقلات، شاہی تمپ، کھنِ پشت، بنڈِ کلات،سوتکال، پٹھان کھور، تنزگ، گوکدان، ڈنک اور بہمن سمیت متعدد گاوں اور دیہاتوں میں سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، گھر گھر تلاشی کے دوران پاکستان ایف سی کے علاوہ سادہ کپڑوں میں ملبوس نقاب پوش اہلکار گھروں کی تمام سامان، کپڑے اور الماریوں کی مکمل تلاشی کے ساتھ مکینوں کی شناختی کارڈ چیک کرتے ہیں اور انہیں ڈراتے دھمکاتے بھی ہیں اور گھر کے تمام مرد و خواتین اور بچوں کے بارے میں پوچھ گچھ بھی کرتے ہیں۔
نمائندے کے مطابق ایف سی سے جب اچانک سرچنگ اور تلاشی کا جب پوچھا گیا تو اس پہ جواب دیاگیا کہ تربت میں حالات ایک بار پھر خراب ہونے جارہے ہیں اور حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے اس لیے آپریشن کر کے مسلح افراد کا کھوج لگایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے دیگر مقامات کی طرح تربت میں بھی ایف سی ایک جانب مختلف حیلوں بہانوں سے عوام کو اپنے قریب لانے کے لیے پروگرام کرتی رہتی ہے، تعلیمی اداروں میں مختلف مقابلے رکھ کر طلبہ و طالبات کی زہن سازی بھی کررہی ہے جبکہ دوسری جانب اپنے مقامی کارندوں کے زریعے بھی مختلف اوقات میں عوام کے نام پہ اپنے حق میں ریلیاں وغیرہ نکالنے کے علاوہ اپنے پیداکردہ سیاسی شخصیات اور نام نہاد سماجی تنظیموں اور ٹرسٹ کے نام پہ بھی لوگوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کرتی رہتی ہے لیکن اپنے اوپر مسلح حملوں کے بعد عوام میں دہشت پھیلانے کی بھرپور کوشش کرتا ہے ۔
یاد رہے گذشتہ ہفتے تربت شہر میں پہ در پہ پاکستانی فورسز پر حملے ہوئیں جن کی ذمہ داری مسلح گروپ بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی تھی۔