بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے صوبائی صدر گورگین بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ طلباء کی زندگی کے ساتھ کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دینگے طلباء کو سیاسی شعور علمی طور پر تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے تعلیم کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، فرسودہ جاگیردارنہ اور پسند نا پسند عدم برداشت کے نظام کے خلاف ہمیشہ کی طرح بی ایس او روز اول کی طرح دیوار کی طرح کھڑا رہے گا-
انہوں نے کہا حالیہ ضلع آواران کے FSc کے امتحانات میں 64 طلباء کو عملہ نے اپنے ضد انا کی بنا پر دو سال کے لیے Resticte کیا گیا جس کی پر زور الفاظ میں بی ایس او پجار مذمت کرتی ہے اور طلباء کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے امتحانات لینے والے عملے سے جب پوچھا گیا تو ان کے ہر ایک الفاظ الگ الگ تھے بلوچستان بورڈ نے 17 جولائی کو طلباء کو پیش ہونے کو کہا اور طلباء کو کالج انتظامیہ کی طرف سے 22 جولائی کو اطلاع دی گئی-
گورگین بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان بورڈ انتظامیہ سمیت کالج انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے طلباء ذہنی کوفت میں مبتلا ہو چکے ہیں کالج انتظامیہ اور امتحانات لینے والے عملے کی ضد انا کی وجہ سے 64 طلباء کی دوسال تعلیم ضائع ہو رہی ہے بلفور ان طلباء کے ساتھ انصاف کیا جائے ورنہ بی ایس او پجار پورے بلوچستان میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوگا-