بلوچ لبریشن آرمی پر امریکی پابندی بلاجواز ہے۔ ترجمان بی ایل اے

801

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بی ایل اے پر امریکی ڈیپارٹمنٹ آف اسٹیٹ کی طرف سے پابندی عائد کرنے کے ردعمل میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی ایک اعتدال پسند، سیکولر اور دفاعی مسلح جماعت ہے۔ جو اپنی سرزمین بلوچستان پر بیرونی حملہ آور کیخلاف اور اپنے قوم کے دفاع میں مزاحمت کررہا ہے۔ عالمی قوانین کسی بھی فرد یا قوم کو اپنے دفاع کا پورا حق تفویض کرتے ہیں۔ امریکی ڈیپارٹمنٹ آف اسٹیٹ کا بلوچ لبریشن آرمی کو دہشتگرد تنظیم قرار دینا بلا جواز اور غیر منصفانہ ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ اور بلوچوں کا دشمن مشترکہ ہے، جن مذہبی شدت پسندوں کے ہاتھوں امریکی افواج مارے جاتے ہیں اور وہ ریاست جو ان مذہبی شدت پسندوں کی پرورش کررہا ہے، نا صرف امریکہ کے بلکہ بلوچ کے بھی دشمن ہیں۔ امریکہ اس خطے میں اپنے فطری اتحادیوں کی پہچان کرنے کے بجائے پاکستان کے سفارتی بلیک میلنگ کا شکار ہورہا ہے۔ نائن الیون سے لیکر ابتک پاکستان ان مذہبی شدت پسندوں کو مہرہ استعمال کرتے ہوئے، امریکہ کو بلیک میل کرکے اپنے مفادات پورے کرکے امریکی مفادات کو صرف زِک پہنچاتا آیا ہے۔ بی ایل اے پر پابندی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ اگر اپنے قوم کے دفاع و آزادی کیلئے مسلح جنگ لڑنا دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے تو پھر اس پیمانے کے مطابق تمام امریکی بانی رہنمایان جو برطانیہ کے خلاف امریکی جنگِ آزادی کی قیادت کررہے تھے، دہشتگرد قرار پائیں گے۔ امریکہ ماضی میں بھی کردوں کی صورت میں اپنے فطری اتحادیوں پر پابندیاں لگاچکا ہے لیکن بعد ازاں وقت نے ثابت کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ ثابت قدم اور قابلِ بھروسہ اتحادی وہی نکلے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایل اے پاکستان کے خلاف اپنی دفاعی جنگ اور چین کے اقتصادی و عسکری توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف جنگی قوانین کا احترام کرتے ہوئے مزاحمت کررہا ہے۔ اگر عالمی ادارے حقیقی ثبوت و شواہد کے بنیاد پر دہشتگرد تنظیموں کا جائزہ لیں تو دنیا کی سب سے بڑی دہشتگرد تنظیم آئی ایس آئی ہے۔ جو بلوچستان میں آئے روز عام شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ یہ وہی ملک اور تنظیم ہے جس نے عالمی دہشتگرد اسامہ بن لادن کو پناہ دے رکھا تھا۔ بلوچ ہزاروں سالہ تاریخ رکھنے والی ایک قوم ہے، بی ایل اے جو جنگ لڑرہی ہے وہ ایک تنظیم کی لڑائی نہیں بلکہ ایک قوم کی جنگ ہے اور کسی قوم کو دہشتگرد قرار نہیں دیا جاسکتا۔