بلوچستان کے ضلع کیچ سے تین سال قبل لاپتہ کیئے جانیوالا شخص بازیاب ہوگیا جبکہ کیچ اور آواران مزید چھ افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق آواران کے علاقے پیراندر، مسکان بازار اور زیارت ڈن سے پاکستانی فورسز دوران آپریشن طاہر ولد خان محمد سکنہ مسکان، ہاشم ولد دلمراد، وحید ولد دلمراد، وزیر نمبو اور سخی داد سکنہ زیارت ڈن کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق دوران آپریشن فورسز نے گھروں میں لوٹ مار کے ساتھ خواتین و بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
اسی طرح ضلع کیچ سے بھی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔ جس کی شناخت بیبگر ولد نورمحمد سکنہ ملاچات مند سے ہوئی ہے۔
کیچ ہی سے اطلاعات ہیں کہ تین سال قبل فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والا عبدالرزاق ولد امید علی سکنہ گوکدان تربت بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے ۔
واضح رہے جہاں کئی سالوں سے لاپتہ افراد بازیاب ہورہے ہیں اسی کے ساتھ مزید لوگوں کو جبری گمشدگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس حوالے سے گذشتہ دنوں نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عبدالمالک کا کہنا تھا کہ جب تک ہم ان مسائل کو سیاسی طور پر بیٹھ کر حل نہیں کرینگے تو ایک شخص کو بازیاب کرنے کے بعد مزید دس افراد کو لاپتہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب بلوچستان میں انسانی حقوق اور سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے لاپتہ افراد کی بازیابی خوش آئندہ عمل ہے لیکن مزید لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے کا سلسلہ بھی بند ہونا چاہیئے۔