بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے کہا ہے کہ آج کابل میں بلوچ دوست اور محب وطن افغان رہنماء امر اللہ صالح پر حملہ، پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی طرف سے ان کی قتل کی کوشش ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کو سمجھ لینا چاہیئے کہ کسی کے دل سے مادر وطن کی محبت ایسے بزدلانہ حملوں سے ختم نہیں کی جاسکتی۔
بشیر زیب بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اتوار کے روز کیا۔
آج کابل میں بلوچ دوست اور محب وطن افغان رہنما امراللہ صالح پر حملہ، پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی طرف سے ان کی قتل کی کوشش ہے۔ پاکستان کو سمجھ لینا چاہیئے کہ کسی کے دل سے مادر وطن کی محبت ایسے بزدلانہ حملوں سے ختم نہیں کی جاسکتی۔
— Bashir Zeb Baloch (@Bashir_Zeb) July 28, 2019
یاد رہے افغان خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹریٹ آف ڈیفینس (این ڈی ایس) کے سابقہ سربراہ امر اللہ صالح کو دارالحکومت کابل میں ان کے مہمان خانے میں اس وقت ایک بم حملے میں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جب وہ صدارتی انتخابات کے حوالے سرگرمیوں کے حوالے پروگرام ترتیب دے رہے تھے۔
حملے میں امر اللہ صالح محفوظ رہے جبکہ حملے میں دیگر 2 افراد جانبحق اور 25 افراد زخمی ہوئے۔
بی ایل اے رہنماء بشیر زیب بلوچ نے گذشتہ ہفتے اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ اس امر کے واضح اشارے مل رہے ہیں کہ ہمارا خطہ بہت جلد ایک عالمی جنگ کے لپیٹ میں آرہا ہے جس کے سب سے زیادہ اثرات بلوچستان اور افغانستان پر مرتب ہونگے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ دونوں برادر اقوام بلوچ اور افغان مستقبل قریب کے مصائب کا ملکر مقابلہ کرنے کیلئے اپنے باہم اتحاد کو مزید پختہ کریں اور اپنے قومی شناخت و حقیقی قومی آزادی کے حصول و تحفظ کو یقینی بنائیں۔
امر اللہ صالح کو پاکستان مخالف سخت گیر موقف رکھنے کے باعث بلوچ حلقے اپنا ہمدرد سمجھتے ہیں اسی طرح طالبان مخالف افراد میں شمار ہوتے ہیں تاہم ان پر حملے کی ذمہ داری کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔