کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے احتجاجی کیمپ ماما قدیر کی سربراہی میں گذشتہ ایک دہائی سے پرامن انداز میں جاری ہے ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والے بلوچوں کی بحفاظت بازیابی کےلئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گذشتہ ایک دہائی سے پرامن احتجاجی کیمپ کو گذشتہ رات نامعلوم افراد نے آگ لگا دی ۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنما ماما قدیر نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس سے قبل بھی ہمارے کیمپ کو آگ لگانے کے علاوہ یہاں پہ نالیوں کے گندے پانی کو بھی کیمپ میں چھوڑ دیا جاتا ہے جس کے سبب یہاں پہ کافی بدبو پھیل جاتا ہے ۔
ماما قدیر نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں سمیت حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے واقعات کی تدارک کیلئے اقدامات اٹھائیں ۔