چاغی سے نوشکی اور کوئٹہ روٹ پہ چلنے والے کوچوں میں مسافروں کو بھیڑ بکریوں کی طرح لادا جاتا ہے ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق چاغی کے تاجر اور مسافروں نے علاقے کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاغی سے نوشکی اور چاغی سے کوئٹہ کے لئے صبح سات بجے کوچ نکلتا ہے جس میں مقررہ سیٹوں پہ مسافروں سے دوگنا لوگوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح رکھا جاتا ہے ۔
علاقائی لوگوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے پاس علاقے میں ایک سے زیادہ کوچ چلانے کے پرمٹ موجود ہیں لیکن اپنی بچت کی خاطر انہوں نے یہاں کے لوگوں بالخصوص مریضوں کے لئے سفر کرنا محال بنا دیا ہے
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علاقے کے لوگوں نے کہا کہ مسافروں کوچوں میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو اندر اور کوچ کے چھت پہ سوار کیا جاتا ہے کہ کسی بھی حادثے کی صورت میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بارہا مقامی انتظامیہ کی توجہ اس سنگین مسئلے کی جانب مبذول کرایا لیکن تاحال چاغی سے نوشکی و کوئٹہ چلنے والے ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی لاپراہی اور عوام دشمن اقدامات پہ کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا ہے ۔