چار بیٹے دفنانے والا 70 سالہ بلوچ بھی لاپتہ

525

لاپتہ شہسوار کے خاندان سے سات افراد قتل ہوچکے ہیں۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے پاکستانی فورسز نے ایک ستر سالہ شخص کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے مند، گیبن کے رہائشی 70 سالہ شہسوار ولد دلمراد کو پاکستانی فورسز نے حب چوکی سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔

شہسوار بلوچ گذشتہ کئی سالوں سے بیمار ہے جبکہ ان کے خاندان کے سات افراد قتل کیے جاچکے ہیں جن میں ان کے چار بیٹے بھی شامل ہیں۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا شہسوار بلوچ کے بیٹے ملا رفیق کو کچھ عرصہ کیچ کے علاقے کروس تنک دشت میں پاکستان آرمی نے سرے عام گولیوں سے چھلنی کرکے قتل کردیا تھا بعد میں جس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی تھی۔

عمر رسیدہ شہسوار بلوچ کے جبری گمشدگی کا واقعہ ایسے موقعے پر سامنے آیا ہے کہ جب بلوچ سیاسی اور سماجی حلقے نوجوان علی حیدر اور دیگر افراد کی گمشدگی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

ان حلقوں کے مطابق بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں کمی کے بجائے کچھ عرصے سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، بلوچ نوجوانوں سمیت خواتین و بچوں اور بزرگ بھی ان جبری گمشدگیوں کا شکار ہورہے ہیں۔