نوشکی: بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج

220

بجلی لوڈشیڈنگ کے باعث زراعت مکمل تباہی کی دہانے پر ہے، زمینداروں کو کروڑوں روپے کے نقصانات کا سامنا ہے – مظاہرین

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ نوشکی کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرہ سابق ایم پی اے نوشکی میر شبیر احمد بادینی کے قیادت میں کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

مظاہرین سے میر شبیر احمد بادینی، میر خورشید جمالدینی، میر ظاہر خان جمالدینی، زمیندار ایکشن کمیٹی کے صدر میر اعظم ماندائی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا واپڈا کی جانب سے شہر سے چند فرلانگ کے علاقوں کو دیہی علاقوں میں شامل کرکے کم بجلی دیا جارہا ہے، جس میں گھریلوں صارفین کو سخت مشکلات اور اذیت کا سامنا ہے، سخت گرمی میں کم بجلی دینا انتہائی ظلم کے مترادف ہے۔

مظاہرین نے کہا یوسی بادینی، یوسی جمالدینی اور یوسی احمدوال فیڈر کو سٹی میں شامل کرکے مکمل بجلی دیا جائے۔ بجلی لوڈشیڈنگ کے باعث زراعت مکمل تباہی کے دہانے پر ہے، زمینداروں کو کروڑوں روپے کے نقصانات کا سامنا ہے اور کیسکو زمینداروں کے ساتھ بجلی معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے 8 گھنٹے کی بجائے 6 گھنٹے دے رہا ہے گرمی کے موسم میں فصلات کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے مگر دو گھنٹے کیسکو نے کم کرکے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

مظاہرین نے مزید کہا کہ لوشینڈنگ کے مکمل منصوبے کے تحت ہمارا معاشی قتل کیا جا رہا ہے لوگوں کے کھڑی فصل تباہ ہوگئی ہے۔ عوام لوڈشیڈنگ سے تنگ آ چکے ہیں اگر تاخیر کر دی گئی تو ہم واپڈا کے خلاف بھر پور مزاہمت کریں گے۔

دریں اثناء نوشکی میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف زمیندار ایکشن کمیٹی کا اجلاس زیرصدارت صدر زمیندار ایکشن کمیٹی میر محمد اعظم ماندائی منعقد ہوا، اجلاس میں زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماوں، آل پارٹیز کے نمائندوں اور قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا ڈپٹی کمشنر نوشکی سے ملاقات کرکے زمینداروں کے مسئلہ اور بجلی ٹائم ٹیبل کا مسئلہ حل نہ ہونے پر 12 جون کو احتجاجی ریلی نکالی کر واپڈا گریڈ کا گھیراو کرکے پرامن طریقے سے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔