سیندک : بلوچ ملازمین کو سیکیورٹی رسک قرار دے تنگ کیا جارہا ہے – نیشنل پارٹی

162

نیشنل پارٹی کے صوبائی لیبرسیکرٹری سردار رفیق شیربلوچ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ سیندک پروجیکٹ میں ایک طرف ملازمین کے حقوق کی پامالی کی جارہی ہے۔

دوسری جانب پروجیکٹ انتظامیہ مختلف حیلے بہانوں سے سیکورٹی رسک کے نام پربلوچ ملازمین کو پریشان کررہی ہے انہوں نے کہایہ بات باعث افسوس اور باعث شرم ہے کہ پروجیکٹ کے ان ملازمین جنکاتعلق چاغی نوشکی کوئٹہ اوربلوچستان اورخیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں سے ہیں۔

جنھوں نے دس پندرہ سالوں سے انتہائی معقول تنخواہوں پرپروجیکٹ کو اربوں ڈالرکافائدہ پہنچایاجوکہ کئی سالوں سے اپنے فیملی کے ساتھ سیندک کے مختلف دیہاتوں میں رہائش کررہے ہیں تاکہ انکی اپنے اپنے علاقوں تک آنے جانے کا کرایہ بھی بچت ہو گزربسربھی اچھی ہواوروہ اپنے فیملی کوبھی سنبھال سکیں مگر اب ایک سازش کے تحت بلوچ قوم کی عورتوں اور بچوں کو دہشت گردثابت کرنے کے لئے سیندک پروجیکٹ کے ان ملازمین کے فیملیز کوسیندک سے بے دخل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو بلوچستان کے روایات ثقافت اوررسمورواج کے برخلاف اور ملازمین کوملازمت چھوڑنے کے سازش ہیں۔

کیونکہ بعض ملازمین اپنے فیملیزکے لئے واحدسہاراہے جووہ مجبواراپنے ساتھ لیکراپنے علاقوں کوخیربادکہہ کرسالوں سے سیندک کے مختلف دیہاتوں میں رہ رہے ہیں اگرانکی فیمیلیز بے دخل کئے جاتے ہیں تو انھیں مجبوراملازمت بھی چھوڑنی پڑے گی جوکہ پاکستانی غریب ملازمین کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کے مترادف ہوگاجسے نیشنل پارٹی ہرگزبرداشت نہیں کریگی اورنہ ہی ایسے ظالمانہ کاروائی کی اجازت دیگی۔

انہوں نے کہاپروجیکٹ انتظامیہ ہوش کے ناخن لیں جن ملازمین نے پندرہ بیس سالوں سے خدمت کرکے کمپنی کے فائدے کے لئے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا آج کیسے ان کے عورتیں اور بچے کمپنی کے لئے سیکورٹی رسک بن گئے۔

اگر پروجیکٹ انتظامیہ نے ملازمین کے خلاف اپنی سازشوں اوراوچھے ہتھکنڈوں کوبندنہیں کیاتونیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم سے پورے بلوچستان میں احتجاجی تحریک شروع کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری پروجیکٹ انتظامیہ پرعائدہوگی۔