خضدار پی سی ایس 2018 کے امتحانات میں بے قائدگیوں کے خلاف پی سی ایس ایکشن کمیٹی کے جانب سے خضدار پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظارین کا کہنا تھا کہ کہ پی سی ایس 2018 کے امتحانات میں ہونے والے مبینہ نا انصافیوں و بے ضابطگیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والے پی سی ایس 2018 کے امتحانات میں ہمارے کافی تحفظات ہیں۔ ہم نے اس حوالے سے بارہا حکام بالا کا توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی ہے۔ لیکن ان کی طرف سے کوئی مثبت شنوائی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پی سی ایس چونکہ ایک اعلٰی درجے کا امتحان ہوتا ہے اس لئے اس میں کوئی کمی کوتاہی نہیں ہونی چائیے۔ اور حالیہ پی سی ایس 2018 کے امتحانات میں طلباء کے کافی تحفظات دیکھنے کو ملے ہیں۔ لہذا ذمہ دار حکام کو چائیے کہ اس مسئلے پر ایک شفاف کمیٹی بنائی جائے جو طلباء کے مسائل کو سنے اور حل کرنے کی کوشش کرے۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ اگر اس میں طلباء کے اعتراضات درست ہوئے تو امتحانات منسوخ کر کے دربارہ لئے جائیں تاکہ میرٹ کو یقینی بنائی جائے اور بلوچستان کے ہونہار طلباء کو ان کا جائز حق ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ساتھ ہونے والی اس نا انصافی کے خلاف ہر ممکن حد تک جائیں گے کیونکہ ہم اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ غریب والدین اپنے بچوں کو تعلیم دلانے کے لئے پورے خاندان کا پیٹ کاٹ کر اخراجات برداشت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس طرح ان کے ساتھ نا انصافیاں ہوتی رہی تو لوگ اپنے بچوں کو تعلیم دلانا بند کر دئینگے اس مسئلے کا تعلق ہماری نئی نسل کی مستقبل سے ہیں جسے ہم کسی صورت نظر انداز نہیں کر سکتے انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ سے اپیل کی کہ پی سی ایس 2018کے امتحانات میں جو بے ضابطگیاں اور میرٹ کی پامالی ہوئی ہے اس کے خلاف اس خود نوٹس لے کر انہیں انصاف دلائیں۔