ایلکس کیری اور عثمان خواجہ کی عمدہ بیٹنگ کے بعد مچل اسٹارک کی شاندار باؤلنگ کی بدولت آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو ورلڈ کپ میچ میں آؤٹ کلاس کرتے ہوئے 86رنز سے شکست دے دی۔
لارڈز میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلین کپتان ایرون فنچ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا۔ 15 کے مجموعے پر فنچ کیوی باولر ٹرینٹ بولٹ کی باؤلنگ پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے جبکہ ان فارم ڈیوڈ وارنر بھی 16 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
تاہم آسٹریلیا کو سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگا جب سابق کپتان اسٹیون اسمتھ کا شاندار کیچ لے کر مارٹن گپٹل نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
46رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد عثمان خواجہ کا ساتھ دینے مارکس اسٹوئنس آئے اور دونوں نے اسکور کو 81 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر جمی نیشام نے اسٹوئنس کی مزاحمت کا خاتمہ کردیا اور پھر اگلے اوور میں جارح مزاج گلین میکسویل کا کام بھی تمام کردیا جس کے ساتھ ہی آسٹریلیا 92رنز پر آدھی ٹیم سے محروم ہو گیا۔
اس موقع پر عثمان کا ساتھ دینے ایلکس کیری آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے بیٹنگ لائن کو سنبھالا دیا اور 107رنز کی شاندار شراکت قائم کر کے آسٹریلیا کی معقول مجموعے تک رسائی یقینی بنائی۔
ایلکس کیری 72 گیندوں پر 11 چوکوں سے سجی 71 رنز کی عمدہ اننگز تراشنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
عثمان خواجہ نے دوسرے اینڈ سے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی اور پیٹ کمنز کے ہمراہ 44رنز کی شراکت قائم کی لیکن اننگز کے آخری اوور میں وہ 88رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد ٹرینٹ بولٹ کو وکٹ دے بیٹھے۔
بولٹ نے اس کے بعد عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے اگلی دو گیندوں پر مچل اسٹارک اور جیسن بہرن ڈورف کو آؤٹ کر کے ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
آسٹریلیا کی ٹیم مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 243رنز بنا سکی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے بولٹ نے 4 جبکہ لوکی فرگیوسن اور جمی نیشان نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
نیوزی لینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپننگ جوڑی کی تبدیلی بھی کچھ خاص کارکردگی ثابت نہ ہو سکی اور 29 کے مجموعی اسکور پر ہنری نکولس جیسن بہرن ڈورف کی وکٹ بن گئے۔
مارٹن گپٹل کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری رہا اور ابھی اسکور 42تک ہی پہنچا تھا کہ وہ بھی بہرن ڈورف کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔
اس مرحلے نیوزی لینڈ کے سب سے تجربہ کھلاڑیوں کین ولیمسن اور روس ٹیلر کی وکٹ پر آمد ہوئی اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 55رنز کی شراکت قائم کی۔
بڑھتے ہوئے رن ریٹ سے دونوں کھلاڑیوں پر دباؤ بڑھا جس کے نتیجے میں ولیمسن 40رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
اسکور میں 21رنز کے اضافے سے ٹیلر کی ہمت بھی جواب دے گئی اور پیٹ کمنز کی گیند پر برا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ کیری کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 30رنز بنائے۔
اس کے بعد آسٹریلین باؤلرز نے شاندار نپی تلی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور نیوزی لینڈ کے کھلاڑی ایک ایک کر کے وکتیں گنواتے رہے اور پوری ٹیم 157 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
نیوزی لینڈ نے آخری وکٹیں صرف 39رنز کے اضافے سے گنوائیں اور ان کے 6 بلے باز ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے ایک مرتبہ پھر عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں لیں جبکہ جیسن بہرن ڈورف کے حصے میں دو وکٹیں آئیں۔
پہلے سے سیمی فائنل کے لیے جگہ پکی کرنے والی آسٹریلین ٹیم نے میچ میں 86رنز سے فتح حاصل کر کے اپنی پوزیشن مزید مستحکم کر لی ہے اور ان کے پوائنٹس کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔
شاندار بیٹنگ کے بعد بہترین وکٹ کیپنگ پر ایلکس کیری کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔