سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے بی ایل اے کی جانب سے پی سی ہوٹل گوادر پر ہونے والے فدائین حملے کے حوالے سے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ عظیم ہیں وہ مائیں اور تنظیمیں جنہوں نے شہید اسد بلوچ، شہید کچکول بلوچ، شہید حمل فتح بلوچ اور شہید منصب بلوچ کو جنم دیا اور ان کی فکری، مزاحمتی اور انقلابی تعلیم و تربیت کر کے آزاد بلوچستان کا بیرک پہنا کر میدان کارزار پر روانہ کیا۔
ایس آر اے ترجمان نے مزید کہا کہ جب قومیں غلام ہوتی ہیں تو ان اقوام کے اندر سے ہی اپنے وطن کی عزت، ناموس، آزادی اور دفاع کے لئے مزاحمتی تحریکوں اور تنظیمیوں کا جنم اور دشمن کے خلاف ردعمل فطری امر بن جاتا ہے۔ بی ایل اے کے فدائین ساتھیوں کا گوادر میں ہونے والا حملہ بھی اسی فطری اور تاریخی تسلسل کا نتیجہ ہے۔ جس تسلسل کی شروعات اور آبیاری شہید استاد اسلم بلوچ نے کی تھی اور آج بھی بی ایل اے کے ساتھی اس کو احسن طریقے اور بہادری کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ آج جب پاکستان چائنا گٹھ جوڑ، سی پیک کے نام پر ہم دونوں تاریخی بلوچ اور سندھی اقوام کو غلام رکھنے اور گوادر سے لیکر بدین تک ساحلی پٹی پر مستقل قبضہ برقرار رکھنا چاہتا ہے تو عین اسی وقت گوادر جیسے حساس اور انتہائی سخت حفاظتی زون کو پار کر کے اور دشمن (پاکستان-چائنا) کو بڑے پیمانے پر معاشی، فوجی اور جانی نقصان دینا نہ صرف بلوچستان کی آزادی کے لئے بے حد مفید ثابت ہوگا بلکہ بحیثیت ایک برادر سندھی قوم اور تنظیم کے لئے بھی کمٹمینٹ، بہادری، قربانی اور انسپائیریشن کے نئے راستے اور جہد آزادی میں تیزی اور جدت پیدا کریگا ۔
ایس آر اے ترجمان نے آخر میں ایس آر اے کی جانب سے گوادر میں شہید ہونے والے بی ایل اے کے ساتھیوں کو قومی اور انقلابی سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی سرزمین کی آزادی کے لئے بی ایل اے کی جانب سے اس قسم کے ہونے والے فدائین حملوں اور دوسری آزادی پسند مزاحمتی تنظیموں کی کاروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔